• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

استعفے ہمارے ایٹم بم ہیں، اس کے استعمال کی حکمت عملی مل کر اپنائیں گے، بلاول

شائع December 15, 2020
چیئرمین پی پی پی کے مطابق چینی, آٹے کے بعد اب گیس کا بحران بھی آنے والا ہے، عمران خان عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام ہی نہیں کرتے - فائل فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین پی پی پی کے مطابق چینی, آٹے کے بعد اب گیس کا بحران بھی آنے والا ہے، عمران خان عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام ہی نہیں کرتے - فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے اپوزیشن جماعتوں کا استعفیٰ دینا ہمارا ایٹم بم ہے اور اس کے استعمال کی حکمت عملی مل کر اپنائیں گے۔

لاہور میں کوٹ لکھپت جیل میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں اہلیت نہیں کہ ملک چلا سکیں، ناجائز حکمرانوں میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ذاتی لڑائی کی وجہ سے شہباز شریف کو جیل میں ڈالا گیا ہے اسی وجہ سے ملک ترقی نہیں کر رہا۔

انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہی ہے، چینی چوری آٹا چوری کے بعد اب گیس کا بحران بھی آنے والا ہے، عمران خان عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام ہی نہیں کرتے، یہ پاکستان کے ساتھ نا انصافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 31 دسمبر سے پہلے سارے استعفے میری جیب میں ہوں گے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'ہماری جدوجہد پاکستان میں حقیقی جمہوریت بحال کرنا ہے جو عوام کی نمائندہ ہو اور عوام کے مسائل حل کرے'۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے جب بھی مل کر کام کرنے کی بات کی تو حکومت نے انکار کیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ صرف مخالفین کو جیل میں رکھیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم) میں شامل تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیچ پر ہیں اور ان کی ایک ہی منزل ہے، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم ایک پیج پر مل کر فیصلے کررہے ہیں اور استعفے جمع ہو رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'استعفے ایٹم بم ہیں اس کے استعمال کے حوالے سے پی ڈی ایم مل کر لائحہ عمل بنائے گی'۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ 'پہلی حکومت ہے جو اتنی گر گئی ہے کہ والدہ کی لاش پر سیاست کرتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں، وزیر اعظم کو مجبور ہوکر کرسی چھوڑ نا پڑے گی اس طرح ملک نہیں چل سکتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت کو گھر بھیجنا پڑے گا اس کٹھ پتلی وزیر اعظم کو پیغام دے رہا ہوں کہ مستعفی ہو جائے، ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے عمران خان کی ناجائز حکومت کو گھر بھیج کر دم لیں گے'۔

مزید پڑھیں: 31 دسمبر تک ارکان اسمبلی پارٹی قائدین کے پاس استعفے جمع کرا دیں، مولانا فضل الرحمٰن

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کی شرح نمو افغانستان سے نیچے ہے کیا قسمت میں عوام کو غریب رہنا ہی لکھا ہے، فارن فنڈنگ کیس، بی آر ٹی، کے الیکٹرک، چینی چور کو اگر حکومت نے نہیں پکڑا تو کچھ نہیں کیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'عمران خان نے ملک میں کرپشن والے مافیا کو دوسال سے زائد تحفظ دیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'شہید بی بی بھٹو اور زرداری پر بھی جھوٹے کیسز بنے تھے، جھوٹے کیسز کے مقابلے کرتے رہیں گے مگر ان کے جانے کے بعد جو کیسز ان پر بنیں گے ان میں عمران خان نہیں چھوٹے گا'۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024