'انڈر انوائسنگ' کے کیسز ایف بی آر کو بھجوائے جائیں گے، چیئرمین نیب
کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے تاجر برادری کے 'انڈر انوائسنگ' کے کیسز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیب کی جاری پریس ریلیز میں چیئرمین کے حوالے سے کہا گیا کہ گزشتہ برس نیب نے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے کیسز ایف بی آر کو بھجوائے تھے۔
نیب ہیڈ کوارٹر میں پاکستان ایوان صنعت و تجارت کی فیڈریشن (ایف پی سی سی آئی) کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کے مسائل حل کرنا بیورو کی اولین ترجیح ہے۔
یہ بھی پڑھی: ایف بی آر کا انڈر انوائسنگ،غلط اعدادو شمار دینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
انہوں نے مزید کہا کہ ادارہ ایسی جعلی ہاؤسنگ اسکیمز جہاں دینے کے لیے کوئی زمین ہی نہیں ان میں دھوکا دینے والے سرمایہ کاروں کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کرے گا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ قانون کے مطابق نیب منی لانڈرنگ کے کیسز اور وہ افراد جو کروڑوں روپے کھانے کے بعد بیرونِ ملک فرار ہوگئے ان کے کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے پر پختہ یقین رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ہیڈ کوارٹرز اور علاقائی دفاتر میں متعلقہ ڈائریکٹر کی سربراہی میں خصوصی شکایتی سیلز بنائے گئے ہیں تا کہ تاجر برادری کی شکایتیں سنی جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے اعلیٰ کی سطح کمیٹی تشکیل دی ہے اور اس سلسلے میں ایک اجلاس رواں ماہ کے دوران ہوگا۔
مزید پڑھیں: نیب نے کبھی کسی بے گناہ شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی، چیئرمین نیب
نیب پریس ریلیز کے مطابق ایف پی سی سی آئی وفد کا کہا تھا کہ نیب ایک کاروبار دوست ادارہ ہے جو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کا کام کررہا ہے جو ہر پاکستانی کا مقصد ہے۔
تاجر برادری نے نیب کو ہر قسم کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی اور ساتھی تاجروں پر زور دیا کہ انہیں نیب کے اقدامات کے حوالے سے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔
ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے ایف بی آر اور نجی معاہدوں کے بارے میں انڈر انوائسنگ کے نوٹسز تجارت اور صنعت کی موجودہ صورتحال میں خدشات اور خوف پیدا کررہے ہیں۔
وفد کا مزید کہنا تھا کہ نیب احتساب ضرور کرے لیکن تاجر برداری، صنعت اور تجارت سے منسلک نجی افراد کو نوٹسز جاری کرنا کاروباری برادری میں سرمایہ کاری روکنے کے مترادف ہے اور خدشات اور خوف کو جنم دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کی چینی اسکینڈل کی تحقیقات پیشہ ورانہ انداز میں مکمل کرنے کی ہدایت
دوسری جانب ایف پی سی سی آئی کی جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں دعویٰ کیا گیا کہ چیئرمین نیب نے وفد کی شکایت پر اسی وقت ہدایات جاری کیں اور نجی کیسز میں جاری نوٹسز اور انڈر انواسنگ ختم کردیے۔
چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ اگر ایف پی سی سی آئی کے پاس اس طرح کے نوٹس ہوں تو وہ ان کے علم میں لائیں تا کہ انہیں ختم کیا جاسکے۔