• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

قدیم رومی سلطنت کے پہلے بادشاہ کا مقبرہ بحال

شائع December 19, 2020
مقبرے کو آئندہ سال مارچ میں عام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا—فوٹو: رائٹرز
مقبرے کو آئندہ سال مارچ میں عام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا—فوٹو: رائٹرز

دنیا کی ابتدائی تہذیبوں اور ریاستوں میں شمار ہونے والی قدیم رومی سلطنت کے پہلے بادشاہ اگستس یا آگسٹس کے 28 ویں قبل مسیح میں بنائے گئے مقبرے کو بحال کردیا گیا۔

اگستس یا آگسٹس کا شمار قدیم رومی سلطنت کے ابتدائی بادشاہوں میں ہوتا ہے جو روم کے جرنیل جولیس سیزر کے بعد سب سے زیادہ شہرت رکھتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ جولیس سیزر نے ہی اپنی زندگی میں آگسٹس کو اپنا جان نشین مقرر کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

جولیس سیزر کی موت کے بعد ہی آگسٹس نے رومی سلطنت کو وسعت دی اور انہوں نے مصری ملکہ حسن قلو پطرہ اور ان کے آشنا مارک انتھونی کو بھی شکست دی۔

آگسٹس کے رومی سلطنت کے دور کو ادبی اور سنہری دور مانا جاتا ہے اور انہوں نے ریاست میں کئی طرح کی بہتریاں متعارف کرائیں۔

مقبرے کی بحالی میں تین سال کا عرصہ لگا—فوٹو: رائٹرز
مقبرے کی بحالی میں تین سال کا عرصہ لگا—فوٹو: رائٹرز

انہوں نے اپنی ہی زندگی میں روم میں ایک مقبرہ بنوایا تھا، جس میں ان سے قبل کے معروف بادشاہوں کی ہڈیاں و راکھ بھی رکھی گئی تھیں اور ان کی موت کے بعد ان کے جسمانی اعضا کو بھی مذکورہ مقبرے میں رکھا گیا۔

آگسٹس کا مقبرہ کے نام سے مشہور جگہ روم کے تاریخی علاقے کیمپس ماریشس میں واقع ہے۔

قدیم رومی سلطنت اب روم شہر میں تبدیل ہوچکی ہے اور یہ یورپی ملک اٹلی کے صوبے اطالیہ میں واقع ہے، اس شہر کا شمار دنیا کے ابتدائی شہروں میں ہوتا ہے۔

یہاں موجود آگسٹس کا مقبرہ عدم توجہی کے باعث خستہ حال بن چکا تھا، جسے روم کی مقامی انتظامیہ نے مختلف نجی کمپنیوں کے تعاون سے 2017 میں بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مقبرے کی تعمیر میں نایاب ماربل و پتھر استعمال کیے گئے—فوٹو: رائٹرز
مقبرے کی تعمیر میں نایاب ماربل و پتھر استعمال کیے گئے—فوٹو: رائٹرز

اور اب تین سال بعد آگسٹس کے مقبرے کی بحال کا کام مکمل کرلیا گیا اور اسے آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں عام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تین سال کی مسلسل محنت اور ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر یعنی پاکستانی 2 ارب روپے کے قریب کی رقم سے مقبرے کو بحال کردیا گیا۔

حکام نے ابتدائی طور پر 18 دسمبر کو مقبرے کو میڈیا نمائندوں اور حکام کے لیے کھولا، تاہم اسے عام عوام کے لیے آئندہ سال مارچ سے کھولا جائے گا۔

مذکورہ مقبرے کو دنیا کے قدیم ترین، بڑے اور وسیع ترین مقبروں میں شمار کیا جاتا ہے، اس کی اونچائی 137 فٹ تک جب کہ چوڑائی 295 فٹ تک ہے۔

مقبرہ 137 فٹ لمبا ہے—فوٹو: رائٹرز
مقبرہ 137 فٹ لمبا ہے—فوٹو: رائٹرز

مقبرے کی تعمیر میں ہزاروں سال قبل کا ماربل استعمال کیا گیا تھا جو آج بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لیتا ہے۔

مذکورہ مقبرے میں ماضی میں جانوروں کی لڑائی، تھیٹرز، کھیلوں کے مقابلے اور ڈانس پروگرامات کیے جاتے رہے ہیں اور یہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی رہا ہے۔

تاہم عدم توجہی کے باعث یہ مقبرہ خستہ حال بن چکا تھا، اس کی عمارتیں زبون حال جب کہ درخت جھڑنے لگے تھے، جس کے بعد روم شہر کی انتظامیہ نے اس کی بحالی شروع کی تھی۔

اب اس کی بحال کے بعد سال 2021 کے مارچ میں اسے عام عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024