• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am

بھارت کو جارحیت اور مِس ایڈونچر کا ہمیشہ منہ توڑ جواب ملے گا، آرمی چیف

شائع December 22, 2020 اپ ڈیٹ December 23, 2020
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایل او سی پر آبادی کے تحفظ کے لیے اقدامات بروئے کار لائے گی — فوٹو:  بشکریہ آئی ایس پی آر
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایل او سی پر آبادی کے تحفظ کے لیے اقدامات بروئے کار لائے گی — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایل او سی پر آبادی کے تحفظ کے لیے اقدامات بروئے کار لائے گی — فوٹو:  بشکریہ آئی ایس پی آر
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایل او سی پر آبادی کے تحفظ کے لیے اقدامات بروئے کار لائے گی — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کو کسی بھی جارحیت اور مِس ایڈونچر کا ہمیشہ منہ توڑ جواب ملے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول کے اگلے مورچوں کا دورہ کیا۔ آرمی چیف کو ایل او سی کی تازہ صورتحال، بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانے سے متعلق بریفنگ دی گئی، جبکہ بین الاقوامی قوانین و اقدار کے برخلاف اقوام متحدہ (یو این) کی گاڑی کو ہدف بنانے پر بھی آگاہ کیا گیا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے جوانوں کی آپریشنل تیاریوں اور بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے افسران و جوانوں کی مستعدی اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزیاں بالخصوص حال ہی میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی گاڑیوں کو نشانہ بنانا علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نے راولاکوٹ میں اپنی گاڑی کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کردی

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کو کسی بھی جارحیت اور مِس ایڈونچر کا ہمیشہ منہ توڑ جواب ملے گا، جکہ پاک فوج ایل او سی پر آبادی کے تحفظ کے لیے اقدامات بروئے کار لائے گی اور ملک کے وقار اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔

قبل ازیں کنٹرول لائن پہنچنے پر کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل اظر عباس نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

واضح رہے کہ آرمی چیف کا یہ بیان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے متحدہ عرب امارات میں اس انکشاف کے چار روز بعد سامنے آیا ہے کہ بھارت، پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی کررہا ہے اور ہم بھارت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اس منصوبے سے آگاہ اور جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

اسی روز بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے ملحقہ آزاد جموں و کشمیر کے سیکٹر چری کوٹ پر فائرنگ کر کے اقوام متحدہ کی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا جس میں پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے مبصر ملٹری گروپ کے دو افسران سوار تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت، پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر خارجہ

اگلے روز اقوام متحدہ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی گاڑی کو لائن آف کنٹرول پر جمعہ کے روز پاکستان کی طرف راولاکوٹ کے قریب 'نامعلوم چیز' کی زد میں آنے سے نقصان پہنچا ہے۔

اتوار کو وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کو نشانہ بنانے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برداری کو واضح کیا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف جعلی آپریشن کیا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں ایک مرتبہ پھر عالمی برادری کو خبردار کرنا چاہتاہوں کہ بھارت میں بڑھتے ہوئے اپنے اندرونی مسائل خاص کر معاشی تنزلی، کسانوں کے احتجاج اور کووڈ-19 کی ناقص حکمت عملی سے مودی حکومت پاکستان کے خلاف جعلی فلیگ آپریشن کے ذریعے اندرونی چپقلش سے توجہ ہٹائے گی'۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024