• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ترسیلات زر مسلسل 7ویں ماہ بھی 2 ارب ڈالر سے زائد

شائع January 9, 2021
مسلسل 7ویں مہینے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا—فائل فوٹو: اے ایف پی
مسلسل 7ویں مہینے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے دسمبر میں بھیجی گئی ترسیلات زر سالانہ بنیادوں پر 16.2 فیصد تک بڑھ کر 2 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ دسمبر 2019 میں یہ 2 ارب 9 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) کے جاری حالیہ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ ملک میں دسمبر 2020 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں جو مسلسل 7 ویں مہینے کے لیے 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں۔

ادھر ترسیلات میں اضافے سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹوئٹ کی اور لکھا کہ میں اپنے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا مشکور ہوں جنہوں نے ایک اور ریکارڈ شکن مہینے (دسمبر میں 2 ارب 40 کروڑ ڈالر) کی ترسیلات زر بھیجیں۔

انہوں نے لکھا کہ ’ماشااللہ پہلی مرتبہ پاکستان کی ترسیلات مسلسل 6 ماہ تک 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہی، رواں مالی سال کے ان 6 ماہ کی ترسیلات کا مجموعی حجم 14 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ برس سے 24.9 فیصد زیادہ ہے‘۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2020 میں ترسیلات زر ریکارڈ 23 ارب ڈالر تک بڑھ گئیں

اگر مجموعی بنیاد پر دیکھیں تو رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران بہاؤ میں 24.9 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 14 ارب 20 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 11 ارب 37 کروڑ20 لاکھ ڈالر تھی۔

اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ’دسمبر 2020 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے آنے والی ترسیلات زر 2 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی جو دسمبر 2019 کے مقابلے میں 16.2 فیصد جبکہ نومبر 2020 سے 4.2 فیصد تک زیادہ رہی، (مزید یہ کہ) رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ ترسیلات زر 14 ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ مالی سال سے 24.9 فیصد زیادہ ہے‘۔

دسمبر میں 26 فیصد آمدن سعودی عرب سے آئی اور وہاں مقیم پاکستانیوں نے 62 کروڑ 48 لاکھ ڈالر اپنے گھروں کو بھیجے۔ یہ بھی مدنظر رہے کہ جون 2020 سے ہر ماہ تقریباً 60 کروڑ ڈالر وہاں سے بھیجے جارہے ہیں۔

اسی طرح متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے موصول ہونے والی آمدنی 21 فیصد کے ساتھ 51 کروڑ 16 لاکھ 10 ہزار ڈالر رہی، جس کے بعد برطانیہ سے 13 فیصد کے ساتھ 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ترسیلات زر وصول ہوئیں۔

مزید یہ امریکا سے آنے والی ترسیلات کا بہاؤ 20 کروڑ 32 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ یورپین یونین سے یہ تعداد 24 کروڑ59 لاکھ 50 ہزار ڈالر رہی۔

تاہم دسمبر 2020 میں جی سی سی ممالک سے بہاؤ میں کمی آئی اور یہ 27 کروڑ 87 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر مسلسل چھٹے ماہ 2 ارب ڈالر سے زائد

علاوہ ازیں ماہانہ ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے سے ملک کو رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں رکھنے میں مدد ملی۔

واضح رہے کہ جولائی سے نومبر کے عرصے میں ایک ارب 64 کروڑ ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ ایک ارب 74 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے خسارے میں تھا۔

دوسری جانب رقم کے اس بہاؤ سے اسٹیٹ بینک کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں بھی مدد ملی اور یہ اس وقت 13 ارب 41 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے جو رواں مالی سال کے آغاز پر 12 جولائی کو 10 ارب 10 کروڑ ڈالر تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024