• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

نندی پور پاور ریفرنس میں بابر اعوان اور ریاض کیانی کی بریت کا فیصلہ برقرار

شائع January 12, 2021
عدالت نے بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ برقرار رکھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
عدالت نے بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ برقرار رکھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نندی پور ریفرنس کے خلاف نیب کی اپیل مسترد کرتے ہوئے بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی بریت کا فیصلہ برقرار رکھا ہے اور سیکریٹری قانون مسعود چشتی کی بریت کی درخواست منظور کر لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کردہ اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔

مزید پڑھیں: نندی پور ریفرنس: بابر اعوان کی بریت اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف نیب اپیل مسترد کر دی اور ڈاکٹر بابر اعوان اور سابق سیکریٹری قانون ریاض کیانی کی بریت کا فیصلہ درست قرار دیا۔

احتساب عدالت نے بابر اعوان اور ریاض کیانی کو بندی پور ریفرنس میں بری کیا تھا جس کے خلاف نیب نے اپیل کی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے مسعود چشتی کی بریت کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

احتساب عدالت نے سابق سیکریٹری قانون مسعود چشتی کی بریت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور ساتھ ہی عدالت نے سابق سیکریٹری قانون مسعود چشتی کی بریت کی اپیل منظور کر لی۔

یہ بھی پڑھیں: نندی پور منصوبہ کیس میں فیصلہ محفوظ

خیال رہے کہ احتساب عدالت نے گزشتہ سال 25 جون کو ڈاکٹر بابر اعوان کو نندی پور ریفرنس میں بری کردیا تھا۔

نندی پور ریفرنس، قانونی طور نندی پور توانائی منصوبے پر نظرثانی میں غیر معمولی تاخیر کے بارے میں ہے جس سے اس کی لاگت میں کئی ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔

ریفرنس میں قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر قانون اور تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور وزارت قانون و انصاف اور پانی و بجلی کو اس کیس میں ملزم ٹھہرایا تھا۔

یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے وزیراعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کو 2018 میں اس ریفرنس میں نامزد کیا تھا جس کے بعد وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

بعدازاں بابر اعوان نے ریفرنس سے بریت کے لیے درخواست دائر کردی تھی جس پر 11 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جسے 25 فروری کو سنانے کا اعلان ہوا اور پھر اسے 8 مارچ تک ملتوی کردیا گیا تھا تاہم مارچ میں جب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک اس پر فیصلہ سنانے والے تھے تو انہوں نے اپنی بریت کی درخواست واپس لے تھی۔

مزید پڑھیں: نندی پور ریفرنس: سابق وفاقی وزرا نیب کے گواہ بن گئے

جس کے بعد 19 اپریل کو ایک مرتبہ پھر انہوں نے بریت کی درخواست دائر کی جس پر سماعت کے لیے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنانے کا 2 مرتبہ اعلان ہوا لیکن پھر مؤخر کردیا گیا لیکن آج احتساب عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے بابر اعوان کو بری کردیا گیا۔

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے 5 ستمبر کو نندی پور پاور پروجیکٹ ریفرنس دائر کرنے کے بعد 18 ستمبر کو احتساب عدالت نے اس کی سماعت کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔

ریفرنس میں نیب نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نندی پور پاور پروجیکٹ میں 2 سال ایک ماہ اور 15 دن کی تاخیر ہوئی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 27 ارب 30 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔

ریفرنس میں شامل دیگر ملزمان میں سابق سیکریٹری قانون جسٹس (ر) ریاض کیانی اور مسعود چشتی، پانی اور بجلی کے سابق سیکریٹری شاہد رفیق اور وزارت قانون، وزارت پانی و توانائی کے کچھ عہدیدار بھی شامل تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024