• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی ٹیسٹ: پاکستان کی برتری ختم کرنے کے باوجود جنوبی افریقہ مشکلات سے دوچار

شائع January 28, 2021
ڈین ایلگر کی وکٹ حاصل کرنے کے بعد پاکستانی کھلاڑی جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے پی
ڈین ایلگر کی وکٹ حاصل کرنے کے بعد پاکستانی کھلاڑی جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے پی

جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں وین ڈر ڈوسن اور ایڈن مرکرم کی عمدہ بیٹنگ کے باوجود جنوبی افریقہ کی ٹیم مشکلات سے دوچار ہے اور 4 وکٹیں گنوا چکی ہے۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن پاکستان نے 308 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ سے اننگز شروع کی تو حسن علی اور نعمان علی وکٹ پر موجود تھے۔

حسن علی نے دن کی ابتدا میں ہی کچھ ہاتھ دکھائے لیکن کگیسو ربادا نے ان کی وکٹیں بکھیر کے 21 رنز کی ان کی مختصر اننگز کا خاتمہ کردیا۔

اس وکٹ کے ساتھ ہی ربادا نے ٹیسٹ کرکٹ میں 200 وکٹوں کا سنگ میل بھی عبور کر لیا۔

جنوبی افریقہ کو اُمید تھی کہ اس کے بعد وہ جلد ہی پاکستان کی اننگز کا خاتمہ کردیں گے لیکن یاسر شاہ اور نعمان نے ان کی اس خوش فہمی کو جارحانہ بیٹنگ سے دور کردیا۔

دونوں کھلاڑیوں خصوصاً یاسر شاہ نے عمدہ بیٹنگ کی جس کی بدولت پاکستان کو اپنی برتری کو بڑھانے میں مدد ملی۔

نعمان اور یاسر نے آخری وکٹ کے لیے 55 رنز کی عمدہ شراکت قائم کی اور شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب نعمان 24 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

پاکستان کی پوری ٹیم 378 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور پاکستان نے پہلی اننگز میں 158 رنز کی برتری حاصل کرکے میچ پر گرفت مضبوط کر لی، یاسر شاہ 38 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے کیشپ مہاراج اور کگیسو ربادا نے تین، تین جبکہ اینرج نورجے اور لنگی نگیدی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

جنوبی افریقہ نے 158 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

پاکستان کو پہلی کامیابی کھانے کے وقفے کے بعد اس وقت ملی جب 29 رنز بنانے والے ڈین ایلگر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

پہلی وکٹ گرنے کے بعد مرکرم کا ساتھ دینے راسی وین ڈر ڈوسن آئے اور دونوں نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسرے سیشن میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

دونوں کھلاڑیوں نے اپنی ٹیم کو خسارے سے نکالتے ہوئے برتری دلائی اور دوسری وکٹ کے لیے 127 رنز کی عمدہ شراکت قائم کی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب یاسر شاہ کی گیند پر عابد علی نے کیچ لے کر ڈوسن کو چلتا کردیا جنہوں نے 64 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان کو اگلی وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور فاف ڈیو پلیسی 10 رنز بنانے کے بعد یاسر شاہ کی اننگز میں تیسری وکٹ بن گئے۔

تاہم جنوبی افریقہ کو دن کے اختتام سے قبل بڑا دھچکا اس وقت لگا جب دوسرے اینڈ پر موجود مرکرم 74 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کو وکٹ دے بیٹھے۔

جب میچ کے تیسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو جنوبی افریقہ نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز بنائے تھے اور اسے دوسری اننگز میں صرف 29 رنز کی برتری حاصل ہے۔

پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ نے تین اور نعمان علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم میچ کے پہلے دن 220 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی جس کے جواب میں پاکستان کی ٹیم اسی دن 33 رنز پر چار وکٹیں گنوا بیٹھی تھی۔

میچ کے دوسرے دن اظہر علی اور فواد عالم نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو استحکام دیا، اظہر علی 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

فواد نے ہوم گراؤنڈ پر بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری اسکور کی جبکہ فہیم اشرف نے 64 اور رضوان نے 33 رنز کے ساتھ ان کا ساتھ نبھایا۔

پاکستان نے میچ کے دوسرے دن 8 وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز بنائے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024