پاک-افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 3 دہشت گرد ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد کے قریب لوئر دیر میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد میں لوئر دیر پر خفیہ اطلاع کی بنیاد پر دہشت گردوں کی مداخلت کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے کارروائی کی'۔
بیان میں کہا گیا کہ 'کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے، جن کی شناخت سوات سے تعلق رکھنے والے عابد اور یوسف خان اور مردان سے تعلق رکھنے والے عبدالستار کے نام سے ہوئی'۔
مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 دہشت گرد ہلاک
آئی ایس پی آر نے کہا کہ 'بڑی مقدار میں اسلحہ، بارود اور گرینیڈ بھی برآمد کرلیا گیا'۔
بیان کے مطابق 'یہ دہشت گرد سوات میں 2019 میں ٹارگٹ کلنگ کے کئی واقعات میں ملوث تھے'۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ 'دہشت گردوں نے دراندازی اورپاکستان کے اندر کئی نام ور شخصیات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم انہیں بروقت کارروائی میں مارا گیا'۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'مذکورہ علاقے کے لوگوں نے آپریشن کو سراہا اور علاقے سے دہشت گردی کے ناسور کو شکست دینے کے لیے اپنے مکمل تعاون کا اعادہ کیا'۔
یاد رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 24 جنوری کو قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی او خیسور میں کارروائی کرکے دو اہم کمانڈروں سمیت 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی اور خیسور میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی'۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 2 دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار
بیان میں کہا گیا تھا کہ 'کارروائی کے دوران دو دہشت گرد کمانڈر کالعدم ٹی ٹی پی کے اے کے کے گروپ کے سید رحیم عرف عابد اور ٹی ٹی پی گوہر گروپ کے کمانڈر سیف اللہ نور سمیت 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا'۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'کمانڈر سید رحیم عرف عابد 2017 سے سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی 17 کارروائیوں میں ملوث تھا'۔
اس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے 18 جنوری کو ضلع جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے دوران 2 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے نارگوسا میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر آپریشن کیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد عثمان علی اور وحید لشتئی ہلاک ہوگئے جبکہ ایک اور دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ہلاک دہشت گرد ٹی ٹی پی سجنا گروپ کے سرگرم اراکین اور آئی ای ڈی ماہر، دہشت گردوں کے ٹرینر، موٹی ویٹر تھے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔
مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد ہلاک، ایک جوان شہید
یاد رہے کہ وزیرستان خاص طور پر اس کے شمالی حصے میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، جس میں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ مقابلوں کے دوران متعدد اہم دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے، تاہم اس دوران کئی جوانوں نے مملکت خداداد کی خاطر جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا ہے۔
رواں ماہ ہی 15 جنوری کو میرعلی سب ڈویژن کے علاقے عزیز خیل میں چیک پوسٹ کے قریب سیکیورٹی اہلکار پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں لانس نائیک عباد علی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
14 جنوری کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر 2 خفیہ آپریشنز کیے تھے جن میں 2 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے جبکہ ہلاک دہشت گردوں میں دیسی ساختہ بارودی سرنگیں بنانے والا ماہر بھی شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: آپریشن کے دوران 2 دہشتگرد ہلاک، ایک گرفتار
اس واقعے سے دو روز قبل شمالی وزیرستان کے علاقے اسپِن وام میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 2 فوجی شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔
قبل ازیں گزشتہ پیر کی رات کو بھی اسی علاقے میں دہشت گردوں نے ایک اور سیکیورٹی پوسٹ پر بھی حملہ کیا تھا جس میں ایک جوان شہید اور 2 زخمی ہوئے تھے۔
علاوہ ازیں 24 دسمبر 2020 کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگیا تھا جبکہ 2 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔