• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

حسن علی کی 10وکٹیں، پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف کلین سوئپ

شائع February 8, 2021
پاکستان کی ٹیم کا جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں فتح کے بعد ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی ٹیم کا جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں فتح کے بعد ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی
حسن علی نے عمدہ باؤؒگ کرتے ہوئے میچ میں 10وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے ایف پی
حسن علی نے عمدہ باؤؒگ کرتے ہوئے میچ میں 10وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے ایف پی
سنچری بناے والے ایڈن مرکرم کو ساتھی کھلاڑی ٹیمبا باووما مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
سنچری بناے والے ایڈن مرکرم کو ساتھی کھلاڑی ٹیمبا باووما مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت جنوبی افریقہ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 95 رنز سے شکست دے کر سیریز میں کلین سوئپ کرلیا۔

راولپنڈی میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن جنوبی افریقہ نے 127 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو وین ڈر ڈوسن اور مرکرم وکٹ پر موجود تھے۔

مزید پڑھیں: دوسرا ٹیسٹ: رضوان کی شاندار سنچری، جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے مزید 243 رنز درکار

حسن علی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے پاکستان کے لیے دن کا آغاز یادگار بنا دیا اور دن کی تیسری ہی گیند پر 48 رنز بنانے والے ڈوسن کی وکٹیں بکھیر دیں۔

جنوبی افریقی ٹیم اس ناکامی سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ پورے دورے میں ناکامی سے دوچار ہونے والے فاف ڈیو پلیسی اس مرتبہ بھی صرف 5 رنز بنا کر حسن علی کی ہی وکٹ بن گئے۔

135 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید جنوبی افریقی ٹیم سنبھل نہ سکے لیکن مرکرم اور ٹیمبا باووما نے عمدہ شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی جیت کی اُمید پیدا کر دی۔

مرکرم نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں پانچویں سنچری اسکور کی اور وہ باووما کے ساتھ کھانے کے وقفے تک 84 رنز جوڑ چکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ناردرن واریئرزٹی10 لیگ 2021 کے چمپیئن بن گئے

دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرنے کے ساتھ ساتھ رنز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور چوتھی وکٹ کے لیے 106 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی میچ میں جیت کی اُمیدوں کو روشن کر دیا۔

دونوں کی سنچری پارٹنرشپ مکمل ہوتے ہیں پاکستان کو نئی گیند مل گئی اور نئی گیند سے دوسرے ہی اوور میں حسن علی نے 108 رنز بنانے والے مرکرم کی مزاحمت کا خاتمہ کردیا۔

اگلی ہی گیند پر حسن علی نے جنوبی افریقی کپتان کوئنٹن ڈی کوک کو بھی عمران بٹ کے ہاتھوں کیچ کرا کر ان کی میچ جیتنے کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا۔

باووما نے 61 رنز کی اننگز کھیلی لیکن نئی گیند پر وہ بھی بے بس نظر آئے اور شاہین شاہ آفریدی کو وکٹ دے بیٹھے۔

حسن علی نے جیارج لنڈے کو آؤٹ کر کے لگاتار دوسری اننگز میں 5وکٹیں لینے کے ساتھ ساتھ میچ میں 10 وکٹیں بنانے کا کارنامہ انجام دیا۔

دوسرے اینڈ سے شاہین نے بھی نئی گیند سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کیشپ مہاراج اور کگیسو ربادا کو چلتا کردیا۔

یاسر شاہ نے ویان ملڈر کو آؤٹ کر کے جنوبی افریقی اننگز کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی فتح پر بھی مہر ثبت کردی۔

پاکستان نے میچ میں 95 رنز سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیریز میں بھی 0-2 سے کلین سوئپ مکمل کر لیا۔

جنوبی افریقہ نے آخری 7 وکٹیں صرف 33 رنز کے اضافے سے حاصل کیں۔

پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں حسن علی نے پانچ اور شاہین شاہ آفریدی نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔

حسن علی کو 10 وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ محمد رضوان سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے 2003 کے بعد پہلی مرتبہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور فہیم اشرف اور بابر اعظم کی نصف سنچریوں کی بدولت پہلی اننگز میں 272 رنز بنائے تھے۔

اس کے جواب میں حسن علی کی پانچ وکٹوں کی عمدہ کارکردگی کے سبب جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی اننگز میں 201 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی اور پاکستان نے پہلی اننگز میں 71 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 6 کے گانے کو سن کر کرکٹ اور میوزک مداح برہم

دوسری اننگز میں پاکستان کی ٹیم 143 رنز پر 7 وکٹیں کہو چکی تھی لیکن محمد رضوان نے عمدہ سنچری بنا کر پاکستان کو 298 کے مجموعے تک رسائی دلائی تھی اور جنوبی افریقہ کو میچ میں فتح کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان نے جنوبی افریقہ کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں 7 وکٹوں سے شکست دے کر 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024