• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

آئی ایم ایف پلان کے تحت بجلی کے نرخوں میں اضافے کا امکان

شائع March 15, 2021
یہ معاملات کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے بدھ کے روز ہونے والے اجلاس میں زیر بحث آئیں گے—فائل فوٹو: وکیمیڈیا
یہ معاملات کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے بدھ کے روز ہونے والے اجلاس میں زیر بحث آئیں گے—فائل فوٹو: وکیمیڈیا

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کو جاری رکھنے کے لیے اس بات کا امکان ہے کہ حکومت ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ دسمبر سے قبل دو مرتبہ صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومتی عہدیداروں کے ساتھ پس منظر میں ہونے والی گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ نرخوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا، کب کیا جائے اور اضافی سبسڈی ادائیگیوں کے اخراجات کے معاملات کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے بدھ کے روز ہونے والے اجلاس میں زیر بحث آئیں گے جبکہ اس ضمن میں حتمی فیصلہ رواں ماہ کے اندر کرلیا جائے گا۔

قرض دہندہ اداروں کی مشاورت سے پاور ڈویژن کی تیار کردہ دستاویز کے مطابق آئندہ 2 سہ ماہیوں کے دوران کے-الیکٹرک سمیت بجلی کی تمام کمپنیوں کے لیے نرخوں میں 3 روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے بجلی کے نرخوں میں ایک روپے 90 پیسے اضافے کا فیصلہ کرلیا

کچھ عہدیداران کے مطابق پہلے ڈیڑھ روپے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا اس کے بعد یکم اکتوبر سے بھی اتنے ہی اضافے کا نیا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

تاہم دیگر ذرائع کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے نرخوں میں اضافے کی رقم پہلی سہ ماہی میں زیادہ ہو اور دوسری سہ ماہی میں نسبتاً کم رہے۔

ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ کسی بھی صورت میں ان 2 ایڈجسٹمنٹس کے ذریعے 2 کھرب 20 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ ایک کھرب 30 ارب روپے کے اضافہ فنڈز زیادہ سبسڈی کی صورت میں وفاقی آمدن میں جائیں گے جو بجٹ 21-2020 کے مطابق 'ایک کھرب 45 ارب روپے پر بک' ہیں۔

مزید پڑھیں: بجلی کے نرخوں میں 1.95 روپے فی یونٹ کا اضافہ

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ صارفین کے لیے دہرے خطرے کی ایک بہترین مثال ہے جنہیں بجلی کے مہنگے بلز بھی بھرنے پڑیں گے اور ساتھ ہی سرکاری فنڈز کسی اور جانب گامزن ہونے کی وجہ سے برداشت کرنا ہوگا۔

جب ای سی سی کا رواں ہفتے اجلاس ہوگا تو اس میں کم از کم 6 مختلف سمریز پیش کی جائیں گی جس میں ایک مالی سال 21-2020 کے لیے پاور سیکٹر کے لیے سبسڈی کا اجرا شامل ہے جس پر گزشتہ ہفتے تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024