8 ماہ بعد سب سے زیادہ کیسز رپورٹ، احتیاط نہ کی تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان
ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے دوران بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب جولائی کے بعد ملک میں ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاط نہ کی تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی طرف سے جاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 3 ہزار 876 افراد کے کووڈ۔19 کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 6 لاکھ 23 ہزار 135 ہو گئی ہے۔
یہ 8 ماہ کے بعد ملک میں ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے جہاں اس سے قبل 2 جولائی 2020 کو ملک میں آخری بار 3ہزار 800 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
اس دوران مزید 42 افراد زندگی کی بازی بھی ہار گئے جن میں سے 15 وینٹیلیٹر پر موجود مریض تھے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی اموات کی تعداد 13 ہزار 799 ہو گئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 40 ہزار 946 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے سندھ میں 10 ہزار 445، پنجاب میں 15 ہزار 212، خیبرپختونخوا میں 7 ہزار 753، اسلام آباد میں 5 ہزار 958، بلوچستان میں 362، گلگت بلتستان میں 330، آزاد کشمیر میں 866 ٹیسٹ شامل ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ایک ہزار 446 مریض صحتیاب بھی ہوئے جس کے بعد کووڈ۔19 سے صحتیاب ہونے والوں کی کُل تعداد 5 لاکھ 79 ہزار 760 ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا، جس کے بعد ملک میں تعلیمی اداروں کی بندش کے ساتھ ساتھ مختلف پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے نفاذ اور ہٹانے کا سلسلہ جاری رہا۔
دریں اثنا اب ملک میں وائرس کی تیسری لہر کے پیشِ نظر کئی علاقوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن اور اسمارٹ لاک ڈاؤن لگائے گئے ہیں جبکہ 9 شہروں کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات دے دی گئی تھیں۔
آج 20مارچ کو پاکستان کے چاروں صوبوں اور وفاقی اکائیوں میں وائرس کی صورتحال کچھ یوں ہے:
سندھ
صوبہ سندھ اس وبا سے ملک بھر میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے جہاں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 293 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 62 ہزار 796 ہو گئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے میں مزید 5 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 4 ہزار 478 ہو گئی ہے۔
پنجاب
صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ 2 ہزار 33 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 95 ہزار 87 ہو گئی ہے۔
اس دوران 25 افراد ہلاک بھی ہوئے جس کے بعد اب تک ملک کے سب سے بڑے صوبے میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار 944 ہو گئی ہے۔
خیبر پختونخوا
خیبر پختونخوا میں بھی مزید 681 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 78 ہزار 653 ہو گئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے میں مزید 6 اموات بھی ہوئیں جس کے بعد مرنے والوں کی کُل تعداد 2 ہزار 202 ہو گئی ہے۔
بلوچستان
بلوچستان میں بھی مزید 16 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد کیسز کی کُل تعداد 19 ہزار 306 ہو گئی ہے۔
صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے میں ایک شخص زندگی کی بازی ہار گیا جس کے بعد اب تک مجموعی اموات کی تعداد 203 ہو گئی ہے۔
اسلام آباد
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مزید 747 افراد وائرس کا شکار ہو گئے جس کے بعد کیسز کی کُل تعداد 50 ہزار 843 ہو گئی ہے۔
اسلام آباد میں مزید 3 افراد لقمہ اجل بن گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 539 ہو گئی ہے۔
آزاد کشمیر
آزاد کشمیر میں بھی مزید 106 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد کیسز کی کُل تعداد 11 ہزار 843 ہو گئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران آزاد کشمیر میں 2 اموات بھی ہوئی جس کے بعد اب تک وہاں 330 افراد وائرس کا شکار ہو کر دم توڑ چکے ہیں۔
گلگت بلتستان
گلگلت بلتستان میں 2 افراد میں وائرس کی تصدیق کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 4ہزار 967 ہو گئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران گلگت بلتستان میں کسی بھی شخص کی موت نہیں ہوئی لیکن اب تک وہاں 103 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
احتیاط نہ کی تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وئرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور مثبت کیسز کا تناسب ساڑھے 4 فیصد سے بڑھ کر ساڑھے 9 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو خطرناک ہے۔
انہوں نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح ساڑھے 4 فیصد سے بڑھ کر ساڑھے 9 فیصد ہو گیا ہے، ہر 100 ٹیسٹ کے نمونہ جات میں سے مثبت آنے والے مریضوں کی شرح کا تناسب بتاتا ہے کہ ملک میں وائرس کس تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے اور اگر احتیاط نہ کی گئی تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کے لیے پابندیوں کا اطلاق کیا گیا لیکن عوام میں صحت کے مروجہ اصولوں پر عملدرآمد کے حوالے سے فقدان دیکھنے میں آ رہا ہے۔
انہوں نے عوام اور صوبائی انتظامیہ سے اپیل کی کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس مہلک وائرس سے بچا جا سکے اور اگر عمل نہ کیا تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔