• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

6 ارب ڈالر قرض کی منظوری کیلئے ایم ایل ون منصوبہ چینی بینک کو ارسال

شائع April 21, 2021
ریل کے انفرا اسٹرکچر منصوبے پر 6 ارب 80 کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ریل کے انفرا اسٹرکچر منصوبے پر 6 ارب 80 کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: چینی حکومت نے پاکستان کا پہلا جدید ریلوے انفرا اسٹرکچر کا منصوبہ مین لائن-ون (ایم ایل-1)، تمام تکنیکی، انتظامی اور دیگر مسائل حل ہونے کے بعد 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری کے لیے ایگزم بینک آف چائنا کو بھیج دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے اس منصوبے پر رواں برس کام کا آغاز ہوجانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

اس ضمن میں سیکریٹری ریلوے/ریلوے بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر حبیب الرحمٰن گیلانی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 6 ارب 80 کروڑ ڈالر کے ایم ایل ون منصوبے میں تازہ ترین پیش رفت یہ ہے کہ چینی عہدیداروں پر مشتمل ایک مالیاتی کمیٹی نے 6 ارب ڈالر کے قرض کا کیس ایگزم بینک کو بھیج دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایکنک نے 'ایم ایل ون' منصوبے کی منظوری دے دی

چونکہ بقیہ 80 کرور ڈالر حکومت پاکستان ایکویٹی کے طور پر فراہم کرے گی لہٰذا ریل کا انفرا اسٹرکچر جدید بنانے کے اس منصوبے پر 6 ارب 80 کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے جس میں زیادہ تر لائن، باڑ اور سول ورک شامل ہے۔

سیکریٹری ریلوے کا کہنا تھا کہ ہم چینی ہم منصبوں کو سینئر پاکستان عہدیداروں کی مشاورت سے متعدد مسائل حل کر کے ایم ایل ون کو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت سنجیدگی سے لینے پر سراہتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ایم ایل ون پر 3 مراحل میں کام کی منظوری دی تھی۔

منصوبے کی ابتدائی لاگت 9 ارب ڈالر تھی جس میں پاکستانی حکومت کی ایکویٹی کی رقم بھی شامل تھی لیکن بعد میں اسے کم کر کے 6 ارب 80 کروڑ ڈالر تک محدود کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایم ایل ون منصوبے سے نوکری کے مواقع پیدا ہوئے، معیشت کو فروغ ملے گا، وزیر اعظم

سیکریٹری ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ 'لاگت اس لیے کم کی گئی کیوں کہ ٹرین سیٹس/ رولنگ اسٹاک وغیرہ منصوبے کی تکمیل کے دوران درکار نہیں ہے'۔

چنانچہ جب منصوبہ تکمیل کے قریب ہوگا تو ٹرین سیٹس/ رولنگ اسٹاک خریدنے کے لیے ایک اور پروجیکٹ پروپوزل تیار کر کے منظور کروایا جائے گا۔

سیکریٹری ریلوے نے مزید بتایا کہ ایک مرتبہ جب ایگزم بینک سے قرض منظور ہوجائے گا پھر منصوبہ ریلوے پلاننگ اور ریلوے سے متعلق معاملات دیکھنے والی چینی وزارتوں کو بھیجا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس پورے عمل میں چند ماہ لگیں گے جس کے بعد وزارت ریلوے منصوبے کے کام کے لیے بین الاقوامی پیشکشین طلب کرنے/ٹینڈر جاری کرنے کا عمل شروع کرسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں:ایم ایل ون منصوبے سے دو لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا، شیخ رشید

اس منصوبے کے تحت کراچی تا پشاور اور ٹیکسلا تا حویلیاں (ایک ہزار 872 کلومیٹر) ایم ایل ون اپ گریڈ کی جائے گی، 160 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کے لیے بہتر سب گریڈ کے ساتھ نیا ٹریک بچھایا جائے گا۔

اس کے علاوہ پلوں کی تعمیر اور بحالی کا عمل، جدید سگلنلنگ اور ٹیلی کام سسٹم، ریلوے لائن کو عبور کرنے کے مقامات پر فلائی اوورز، انڈر پاسز، ٹریک کے اطرقاف باڑ لگانے، حویلیاں کے نزدیک ڈرائی پورٹ کی تعمیر اور والٹن ٹریننگ اکیڈمی لاہور کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024