• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

طالبان کا عید الفطر پر جنگ بندی کا اعلان

شائع May 10, 2021
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

طالبان نے رمضان المبارک کے اختتام پر مذہبی تہوار عید الفطر کے موقع پر افغانستان میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ 'امارت اسلامیہ کے مجاہدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عید کے تیسرے دن تک ملک بھر میں دشمن کے خلاف تمام جارحانہ کاروائیاں بند کریں'۔

مزید پڑھیں: کابل کے اسکول کے باہر کار بم دھماکا، طالبات سمیت 68 افراد ہلاک

اس میں مزید کہا گیا کہ 'لیکن ان دنوں میں اگر دشمن آپ کے خلاف کوئی حملہ کرتا ہے تو اپنے علاقے کی مضبوطی سے حفاظت اور دفاع کے لیے تیار رہیں'۔

افغان امن عمل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کے ترجمان نے طالبان کے مذکورہ اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اسلامی جمہوریہ بھی (جنگ بندی) کے لیے تیار ہے اور جلد ہی اس کا اعلان کیا جائے گا'۔

تازہ ترین پیش کش اس وقت سامنے آئی ہے جب حکومت نے دشت برچی میں لڑکیوں کے اسکول کے باہر ہفتے کے روز ہونے والے حملے کا الزام طالبان پر عائد کیا تھا۔

جنگ بندی کی پیش کش اس وقت سامنے آئی جب امریکا کئی دہائیوں تک جاری رہنے والی جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان اور افغان حکومت کے مابین امن کی کوششوں کررہا ہے۔

امریکا، افغانستان میں موجود اپنے ڈھائی ہزار فوجیوں کے انخلا کی بھی کوشش کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا پاکستان، دیگر ہمسایہ ممالک کیلئے ایک امتحان

پچھلے سال طالبان اور امریکا نے 20 سالہ جنگ کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

اس معاہدے میں طے پایا تھا کہ طالبان کی جانب سے سیکیورٹی کی گارنٹی فراہم کرنے کے بدلے امریکا وہاں سے اپنی تمام فوج واپس بلا لے گا۔

اس معاہدے میں یہ بھی طے پایا تھا کہ طالبان، افغانستان کی حکومت سے امن مذاکرات کریں گے، ان مذکرات کا آغاز گزشتہ سال ہوا تھا لیکن اس کے بعد سے یہ تعطل کا شکار ہیں۔

گزشتہ ماہ امریکا نے کہا تھا کہ وہ فوج کے انخلا کی تاریخ یکم مئی سے بڑھا کر 11 ستمبر کررہا ہے جس پر طالبان نے متنبہ کیا تھا کہ اس اقدام کے معاہدے پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

جنگ بندی کی پیش کش حالیہ برسوں میں بھی سامنے آئی تھیں۔

2018 میں افغانستان میں حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد طالبان نے 17 برس میں پہلی مرتبہ عیدالفطر کے پیش نظر تین دن کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا نے افغان استحکام کیلئے ہمسایہ ممالک ‘بالخصوص پاکستان' سے مدد مانگ لی

سال 2019، 2020 میں بھی طالبان نے رمضان المبارک کے اختتام پر عید الفظر کے پیش نظر تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

ساتھ ہی عسکری گروہ کے ترجمان نے خبردار کیا تھا کہ جنگ بندی کا اعلان غیر ملکی فوج کے لیے نہیں ہے، کسی بھی حملے کی صورت میں اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

جس کے جواب میں پاکستان نے طالبان اور افغان حکومت کی جانب سے عید الفطر کے موقع پر 3 روزہ جنگ بندی کے اعلانات کا خیرمقدم کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024