کزن سے بابر اعظم کی منگنی کی افواہوں پر ٹوئٹر صارفین کے مزاحیہ تبصرے
گزشتہ چند روز سے 'ذرائع ' کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی منگنی چچا کی بیٹی سے طے پاگئی ہے۔
تاہم اب تک بابر اعظم کی جانب سے اپنی منگنی کی خبروں پر کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی تاہم یہ خبر سوشل میڈیا پر آنے کے بعد سے صارفین اور شائقین کرکٹ کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔
کئی نیوز نیٹ ورکس بالخصوص جیو اور دی نیوز نے یہ خبر بریک کی تھی، انہوں نے ذرائع کا حوالہ دیا تھا، جن کے دعوے کے مطابق دونوں خاندانوں کے مابین شادی کے معاملات طے پاگئے ہیں اور اگلے برس بابر اعظم کی شادی ہوگی۔
3 روز قبل سابق کپتان اظہر علی ٹوئٹر پر مداحوں کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے کہ ایک مداح نے ان سے بابر اعظم کے لیے کچھ لفظ کہنے کا کہا تو اظہر علی نے جواب دیا کہ 'شادی کرلو'۔
اظہر علی کی جانب سے ممکنہ طور پر بابر اعظم کو کی گئی نصیحتوں میں سے یہ دل سے کی گئی معلوم ہوتی ہے اور انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں 3 ایموجی بھی شامل کیے تھے۔
تاہم بابر اعظم کی منگنی کی افواہوں پر کچھ صارفین نے تبصرہ کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ بابر اعظم کی منگنی اپنی کزن سے ہوئی ہے ان کی شادی اگلے سال ہوگی۔
فیضان راجپوت نامی صارف نے بھی بابر اعظم کو منگنی کی مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہارکیا۔
دیگر صارفین نے ان غیرمصدقہ خبروں پر کسی اور جانب توجہ مرکوز کی اور کزن سے منگنی کو موضوع گفتگو بنایا۔
یوں تو پاکستان میں کزن میرج ہونا کوئی نئی بات نہیں لیکن بابر اعظم سے متعلق یہ خبر انٹرنیٹ پر میمز کی صورت اختیار کرگئی۔
یسریٰ نامی صارف نے لکھا کہ ورلڈ کلاس باؤلرز کا شکار کرنے والا بھی کزن میرج کا شکار ہوگیا۔
عبدالہادی نے لکھا کہ تو بات اتنی سی ہے کہ اگر بابر اعظم بھی کزن میرج سے نہیں بچ سکتے تو ہم کس کھیت کی مولی ہیں۔
حسن عبداللہ نے لکھا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنے ہی امیر اور مشہور کیوں نا ہوں پھپو کی بیٹی سے نہیں بچ سکتے۔
جے 110 نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ بجائے اس کے کہ کزن میرج سے متعلق آگاہی پھیلائی جائے کہ یہ بچوں میں کئی جینیاتی امراض کا خطرہ بڑھاسکتی ہیں، بابر اعظم بھی آگاہی نہ رکھنے والے ایک اور عام پاکستانی مرد ثابت ہوئے ہیں۔
کبیر نامی صارف نے لکھا کہ بابر اعظم کی شادی کی خبریں مشکوک ہیں۔
لینا نامی صارف کے مطابق بابر اعظم کی منگنی کی خبر جھوٹی ہے۔