• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اقتصادی سروے21-2020: برآمدات کی نمو میں بحالی شروع

شائع June 11, 2021
برآمدی اشیا میں تنوع نہ ہونے کی وجہ سے برآمدات کی نمو میں رکاوٹ ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
برآمدی اشیا میں تنوع نہ ہونے کی وجہ سے برآمدات کی نمو میں رکاوٹ ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

عالمی تجارت کے مطابق پاکستان کی برآمدات گزشتہ مالی سال کے دوران کورونا وائرس کے باعث لگائے گئے سخت لاک ڈاؤن سے بری طرح متاثر ہونے کے بعد دوبارہ ابھری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کی وجہ حکومت کی برآمدی پالیسیاں اور اہم برآمدی منڈیوں میں مضبوط معاشی بحالی ہے۔

اقتصادی سروے کے مطابق درآمدات میں اضافے کی وجہ نیم تیار شدہ اشیا کی طلب میں اضافے کے ساتھ معاشی سرگرمیوں کی بحالی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی سروے 21-2020: پاکستان میں خواندگی کی شرح 60 فیصد پر برقرار

برآمدی اشیا میں تنوع نہ ہونے کی وجہ سے برآمدات کی نمو میں رکاوٹ ہے، پاکستان کی بڑی اشیا کی برآمدات کا رجحان کم و بیش کپڑے، چمڑے کی مینوفیکچرنگ اور چاول کے جیسا رہا۔

ان تین شعبوں میں برآمدات مالی سال 21 کے جولائی تا مارچ کے عرصے کی مجموعی برآمدات کا 70.5 فیصد رہیں۔

انہیں 3 اشیا میں کپڑے کی مینوفیکچرنگ نے مجموعی برآمدات سب سے بڑا کردار ادا کیا جو 58.8 فیصد ہے اس طرح پاکستان کی برآمدات اب بھی چند اشیا میں مرکوز ہے۔

مالی سال 2021 میں برآمدات کا ہدف 22 ارب 70 کروڑ ڈالر تھا اور جولائی تا مارچ کے عرصے میں برآمدات گزشتہ برس کے 17 ارب 40 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 18 ارب 70 کروڑ ڈالر رہی۔

مزید پڑھیں: مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

یوں رواں مالی سال کے دوران جولائی تا مارچ برآمدات میں 7.1 فیصد نمو ہوئی جبکہ گزشتہ برس اس عرصے میں نمو کی شرح 2.2 فیصد تھی۔

ہائی ویلیو ایڈڈ پروڈکٹس بالخصوص نٹ ویئر (بنے ہوئے کپڑے)، گھریلو ٹیکسٹائل (بستروں کی چادریں اور تولیے) میں اضافے سے ٹیکسٹائل کی برآمدات بڑھیں جبکہ اسی دوران خام کپاس، کپاس کے دھاگے اور کپڑے میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔

یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ممالک کی ترجیحات خام اور نیم تیار اشیا نے ویلیو ایڈڈ اشیا کی جانب ہوگئی ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کو ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم (ای ایف ایس) سے بھی فائدہ ہوا اور مالی سال 2021 کے دوران جولائی تا مارچ کے عرصے میں ای ایف ایس کے 68 ارب 70 کروڑ روپے کے قرض میں سے 44 ارب 80 کروڑ روپے کا قرض ٹیکسٹائل کے شعبے کو دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی سروے 21-2020: پاکستان میں خواندگی کی شرح 60 فیصد پر برقرار

اس نے سیکٹر کی گنجائش میں اضافہ کرنے اور لیکویڈیٹی کی صورتحال بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

دریں اثنا امریکی لباس کی مارکیٹ میں چین کے کم ہوتے ہوئے حصے اور لباس سے عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ کی جانب توجہ مبذول ہونے سے بھی پاکستان اور دیگر مسابقت دروں کو لباس کی برآمدات میں اضافے کا موقع ملا۔

چاول کی برآمدات میں کمی شپمنٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے بڑھنے والی لاگت کے باعث قیمتوں میں اضافے سے ہوئی۔


یہ خبر 11 جون 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024