• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کیلئے حکومت کا مختلف 'آپشنز' پر غور

شائع June 15, 2021
بجٹ 22-2021 کے تحت پیٹرولیم لیوی کے ذریعے ریونیو کے حصول کو 500 ارب روپے تک کردیا گیا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
بجٹ 22-2021 کے تحت پیٹرولیم لیوی کے ذریعے ریونیو کے حصول کو 500 ارب روپے تک کردیا گیا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے اور ٹیکس کی شرح میں کچھ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آج (بروز منگل کو) کو نمایاں اضافہ ہونا ہے اور اس ضمن میں حکومت کی جانب سے مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔

موجودہ ٹیکس شرح اور تیل کی درآمدی قیمت کی بنیاد پر، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی ایکس-ڈپو قیمت میں فی لیٹر 5.58 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 4.27 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی ایکس-ڈپو قیمتوں کے موجودہ نرخوں میں بالترتیب 3.77 روپے اور 4.05 فی لیٹر تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

فی الحال، حکومت ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرول پر 17 فیصد، مٹی کے تیل پر 9.15 فیصد اور لائٹ ڈیزل آئل پر 2.74 فیصد جی ایس ٹی وصول کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں کمی، بھارت سے چینی اور کپاس درآمد کرنے کا اعلان

علاوہ ازیں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر موجودہ پیٹرولیم لیوی 5.14 فیصد، پیٹرول پر 4.80 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر صفر ہے۔

اس حوالے سے دوسرا آپشن جو معیاری 17 فیصد جی ایس ٹی اور قانون کے تحت مکمل پیٹرولیم لیوی پر مبنی ہے اس کے تحت ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرول کی ایکس-ڈپو قیمتوں میں بالترتیب 32.67 روپے اور 33.76 روپے فی لیٹر تک اضافے کا حساب لگایا گیا ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی ایکس-ڈپو قیمت میں بالترتیب 23.84 روپے اور 27.09 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

موجودہ قانون کے تحت حکومت، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی میں زیادہ سے زیادہ 30 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل پر 12 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل پر 10 روپے فی لیٹر تک اضافہ کرسکتی ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ رواں برس کے نظرثانی شدہ آمدنی کے تخمینے کی بنیاد پر، حکومت کی جانب سے ایک تیسرا آپشن اپنائے جانے کی توقع کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی، پیٹرول کی قیمت میں 3.20 روپے تک اضافہ

جس کا مطلب یہ ہے کہ ٹیکس کی شرح-ہائی اسپیڈ ڈیزل اور اور پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی اور مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی دونوں میں زیادہ درآمدی قیمتوں کے علاوہ کم از کم 2 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جائے گا۔

اس صورت میں تمام مصنوعات کی قیمتوں میں 6 سے 8 روپے فی لیٹر کی حد میں اضافہ کیا جائے گا۔

اس وقت ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 110.76 روپے فی لیٹر ہے، پیٹرول کی قیمت 108.56 روپے، مٹی کے تیل کی قیمت 80 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل 77.65 روپے فی لیٹر ہے۔

حکومت نے رواں مالی سال کے 11 ماہ میں پیٹرولیم لیوی کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات پر حاصل ہونے والا ہدف سے کہیں زیادہ تھا جو پیٹرولیم لیوی میں معمولی ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ آرام دہ رہا تھا۔

مزید پڑھیں: پیٹرول 2.31 روپے، ڈیزل 1.80 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا

بجٹ 22-2021 کے تحت پیٹرولیم لیوی کے ذریعے ریونیو کے حصول کو 500 ارب روپے تک کردیا گیا ہے۔

پچھلے دو سالوں میں، حکومت جی ایس ٹی کے بجائے پیٹرولیم لیوی کی شرح میں تبدلی کرتی رہی ہے کیونکہ جی ایس ٹی، تقسیم کار پول ٹیکسز کو جاتا ہے جبکہ لیوی وفاق کے پاس رہتی ہے اور اس طرح تقریباً 57 فیصد حصہ صوبوں کے پاس جاتا ہے۔

پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دو بڑی مصنوعات ہیں جن سے حکومت زیادہ تر ریونیو وصول کرتی ہے کیونکہ ان کی کھپت وسیع پیمانے پر ہے اور بڑھ رہی ہے۔

خیال رہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی اوسط ماہانہ فروخت بالترتیب7 لاکھ ٹن اور 6 ٹن تک پہنچ رہی ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی مانگ 11 ہزار اور 2 ہزار ٹن سے بھی کم ہے۔


ٰیہ خبر 15 جون، 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024