• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پہلا ون ڈے: پاکستان 141 رنز پر ڈھیر، انگلینڈ 9 وکٹوں سے کامیاب

شائع July 8, 2021 اپ ڈیٹ July 9, 2021
پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو آؤٹ کرنے کے بعد ثاقب محمود جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو آؤٹ کرنے کے بعد ثاقب محمود جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی— فوٹو: پاکستان کرکٹ/ٹوئٹر
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی— فوٹو: پاکستان کرکٹ/ٹوئٹر

انگلینڈ نے فاسٹ باؤلر ثاقب محمود کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت پاکستان کو پہلے ون ڈے میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔

کارڈف میں کھیلے گئے تین ون ڈے میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ کے قائم مقام کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

میچ کی پہلی ہی گیند پر ثاقب محمود نے امام الحق کو چلتا کردیا اور پاکستانی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ دو گیندوں کے بعد کھاتا کھولنے سے قبل ہی بابر اعظم بھی صفر پر چلتے بنے۔

محمد رضوان نے تین چوکے لگا کر خطرناک عزائم ظاہر کیے لیکن 13 رنز بنانے کے بعد لوئس گریگوری کی گیند پر پویلین لوٹ گئے جبکہ پہلا میچ کھیلنے والے سعود شکیل بھی صرف پانچ رنز بنا کر چلتے بنے۔

26 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد فخر زمان کا ساتھ دینے صہیب مقصود آئے اور دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 53 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں صہیب کی 19 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

فخر نے 47 رنز کی اننگز کھیلی لیکن 90 کے مجموعی اسکور پر وہ بھی میٹ پارکنسن کو وکٹ دے بیٹھے۔

ٹیم کی سنچری مکمل ہوتے ہی فہیم اشرف بھی پویلین لوٹ گئےے جبکہ حسن علی کی اننگز بھی 6رنز پر تمام ہوئی۔

شاداب خان نے 30 رنز بنا کر کچھ مزاحمت کی کوشش کی لیکن کریگ اوورٹن نے انہیں بھی رخصت کردیا اور پھر شاہین آفریدی کو آؤٹ کر کے پاکستان کی اننگز کا 141 رنز پر خاتمہ کردیا۔

پاکستان کی ٹیم 35.2 اوورز میں 141 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی، انگلینڈ کی جانب سے ثاقب محمود نے عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ کریگ اوورٹن اور میٹ پارکنسن نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو 22 کے مجموعی اسکور پر اوپنر فل سالٹ 7 رنز بنانے کے بعد شاہین آفریدی کو وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد ڈیوڈ ملان کا ساتھ دینے زیک کرالی آئے اور دونوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے شان دار شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو بغیر کسی نقصان کے ہدف تک رسائی دلا کر سیریز میں بھی برتری دلا دی۔

دونوں کھلاڑیوں نے اپنی اپنی نصف سنچری مکمل کی اور دوسری وکٹ کے لیے ناقابل شکست 120 رنز کی شراکت قائم کی، ملان نے 68 اور کرالی نے 58 رنز بنائے۔

ثاقب محمود کو میچ میں 42 رنز کے عوض 4 وکٹیں لینے پر بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا میچ 10 جولائی کو لارڈز میں کھیلا جائے گا۔

یاد رہے کہ میچ میں پاکستان کی جانب سے نوجوان سعود شکیل اپنا ڈیبیو کررہے تھے جبکہ انگلینڈ کی جانب سے پانچ کھلاڑی پہلا میچ کھیل رہے تھے۔

انگلینڈ کی جانب سے ڈیبیو کرنے والوں میں فل سالٹ، زیک کرالی، لوئس گریگوری، بریڈن کارس اور جان سمپسن شامل تھے۔

پاکستانی ٹیم میں سرفراز احمد ایک مرتبہ پھر جگہ نہ بنا سکے اور دورے سے قبل عین وقت پر ٹیم میں شامل کیے گئے صہیب مقصود کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ سیریز کے آغاز سے دو دن قبل انگلینڈ کے اسکواڈ کے تین کھلاڑیوں اور عملے کے چار اراکین کا کووڈ-19 کا ٹیسٹ مثبت آ گیا تھا جس کے بعد انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے نئے اسکواڈ کا اعلان کیا تھا۔

18 رکنی اس اسکواڈ کے 9 کھلاڑیوں نے پاکستان کے خلاف سیریز کے پہلے میچ تک بین الاقوامی سطح پر انگلینڈ کی نمائندگی نہیں کی تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

انگلینڈ: بین اسٹوکس(کپتان)، ڈیوڈ ملان، فل سالٹ، زیک کرالی، جیمز ونس، جان سمپسن، لوئس گریگوری، کریگ اوورٹن، بریڈن کارس، ثاقب محمود اور میٹ پارکنسن۔

پاکستان: بابر اعظم(کپتان)، فخر زمان، امام الحق، محمد رضوان، سعود شکیل، صہیب مقصود، شاداب خان، فہیم اشرف، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024