کووڈ سے متعلق خطرناک مواد پر مبنی 10 لاکھ ویڈیوز یوٹیوب سے ڈیلیٹ
یوٹیوب نے اپنے ہلیٹ فارم پر کووڈ 19 سے متعلق بہت زیادہ خطرناک گمراہ کن مواد پر مبنی 10 لاکھ ویڈیوز کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔
یوٹیوب کے چیف پراڈکٹ آفیسر نیل موہن نے یہ اعدادوشمار ایک بلاگ پر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ فروری 2020 سے اب تک 10 لاکھ ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی اور گمراہ کن مواد اب معمولی سطح سے مین اسٹریم تک پہنچ گیا ہے اور اس کا دائرہ معاشرے کے ہر پہلو تک پھیل چکا ہے جو جنگل میں آگ کی طرح برادریوں میں پھیلتا ہے۔
مگر اس کے ساتھ ساتھ یوٹیوب کے عہدیدار کا یہ بھی کہنا تھا کہ گمراہ کن مواد والے اکاؤنٹس اس پلیٹ فارم کے مجموعی مواد کا بہت چھوٹا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیوب کی اربوں ویڈیوز کے مقابلے میں خراب مواد کی شرح بہت معمولی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یوٹیوب کی جانب سے ہر سہ ماہی میں پالیسیوں کی خلاف ورزی پر لگ بھگ ایک کروڑ ویڈیوز کو پلیٹ فارم سے ہٹایا جاتا ہے جن میں سے بیشتر کو ویوز 10 بھی نہیں ہوتے۔
فیس بک کی جانب سے بھی حال ہی میں اسی طرح کا مؤقف اپنایا گیا تھا۔
فیس بک نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن مواد اس طرح کا نہیں ہوتا جو بیشتر صارفین دیکھنا پسند کرتے ہیں۔
فیس بک اور یوٹیوب کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران گمراہ کن مواد کی روک تھام کے حوالے سے ناکامی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
دونوں کمپنیوں کی جانب سے اب تک یہ تفصیلات جاری نہیں کیں کہ ویکسینز اور صحت کے حوالے سے اس طرح کا گمراہ کن مواد کیسے پھیلتا ہے اور کتنے صارفین تک پہنچتا ہے۔
نیل موہن کے مطابق گمراہ کن مواد کو ہٹانا کمپنی کی حکمت عملی کا ایک پہلو ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیوب کی جانب سے قابل اعتبار ذرائع سے تفصیلات کی رسائی بڑھانے کے لیے کام کیا جارہا ہے اور ایسی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے جس سے خطرناک مواد کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکے۔