• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

چائے میں دودھ ڈالنے کی دلچسپ وجہ جانتے ہیں؟

شائع October 18, 2021 اپ ڈیٹ October 20, 2021
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

چائے پاکستانی شہریوں کا پسندیدہ مشروب قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ بیشتر افراد تو اس کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔

چائے کو صحت کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے مگر وہ بھی اس صورت میں جب اعتدال میں رہ کر پیا جائے، کیونکہ زیادہ پینے سے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

مگر صحت کے فوائد یا مقدار کو چھوڑیں، یہ بتائیں کہ آخر چائے یا قہوے میں دودھ کو شامل کیا جاتا ہے؟

چائے میں دودھ کے اضافے کی روایت کی تاریخ اور وجہ بہت دلچسپ ہے اور ہاں اس کی وجہ کا ذائقے سے کچھ لینا دینا نہیں تھا۔

یہ بتانے کی تو ضرورت نہیں کہ برصغیر میں چائے کو برطانوی شہریوں نے متعارف کرایا تھا اور ان سے ہی ہم نے اس مشروب کی تیاری کا طریقہ کار سیکھ کر اپنایا جو جب سب ایسے ہی چلا آرہا ہے۔

انگریزوں نے چائے میں دودھ کا اضافہ 18 ویں صدی میں اس وقت کیا تھا جب اس مشروب کو پتیلیوں میں تیار کیا جاتا تھا۔

اس زمانے میں چائے کو اسٹیٹس سمبل کی علامت بھی سمجھا جاتا تھا اور لوگ اس مشروب کو چائنا کپس میں پینے کے عادی تھے۔

مگر متعدد افراد فینسی چائنا کپس کو خریدنے کی سکت نہیں رکھتے تھے اور ایک مسئلہ یہ بھی تھا کہ ان کپوں میں گرم چائے ڈالنے کے بعد حرارت سے سرامکس میں دراڑیں پڑجاتی تھیں۔

تو اس کا حل دودھ کی شکل میں سامنے آیا۔

یعنی کپ میں پہلے دودھ کو ڈالا جاتا اور پھر چائے کو انڈیلا جاتا۔

ٹھنڈا دودھ چائے کو اتنا ٹھنڈا کردیتا کہ کپ ٹوٹ نہ سکے جبکہ اس مشروب کی تلخی بھی گھٹ جاتی یعنی ایک اضافی فائدہ مل جاتا۔

اس زمانے میں چائے یا یوں کہہ لیں کہ اس کی پتی اتنی زیادہ قیمتی ہوتی تھیں کہ متعدد خاندان زیادہ مقدار میں اسے استعمال کرنے کی سکت نہیں رکھتے تھے۔

تو وہ دودھ کا زیادہ جبکہ چٹکی بھر پتی کا استعمال کرتے جس سے چائے کی دودھ پتی کی قسم بھی وجود میں آگئی جبکہ اس زمانے میں امیر خاندان زیادہ پتی اور بہت کم دودھ کی چائے پینا پسند کرتے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024