• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

ایک دفاعی ادارہ اب تک تنازعات سے بچا ہوا تھا جسے دو ہفتوں سے تماشہ بنایا ہوا ہے، احسن اقبال

شائع October 20, 2021
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالت کو بےتوقیر کیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالت کو بےتوقیر کیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے حکومت کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک جو ایک دفاعی ادارہ تنازعات سے بچا ہوا تھا وہ بھی دو ہفتوں سے تماشہ بنا ہوا ہے، کبھی وزیر اعظم کہتے ہیں کہ خالد بن ولید کی طرح کمانڈر کو برطرف کیا جاسکتا ہے، کبھی کہتے ہیں ریاست مدینہ میں کمانڈر کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر ہوتی تھی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پورا ملک احتسابی مقدموں میں دھکیلا جاچکا ہے اس حکومت نے پچھلے تین سال میں کچھ نہیں کیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا اس حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو بے توقیر کیا سپریم کورٹ کی جانب سے 25 مارچ کو بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن اس حکومت نے 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزار دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس انتظار میں ہے کہ کسی طرح یہ آخری ماہ تک پہنچ جائیں جہاں پہنچ کر بلدیاتی فنڈ استعمال نہ کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اپنا 300 کینال کا محل گروی رکھنے کیلئے پیش کریں، احسن اقبال

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انتظامیہ کا تماشہ بنادیا ہے 9،9 دفعہ آئی جی تبدیل کردیے گئے 6 مرتبہ چیف سیکریٹری بدلے گئے، 12، 13 مرتبہ چیف سیکریٹری بدلے گئے، 6 مرتبہ چیئرمین ایف بی آر بدلے گئے آج پاکستان کا پورا نظام غیر فعال ہوچکا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ اب جو ایک ادارہ بچا تھا وہ دفاعی ادارہ تھا وہ بھی دو ہفتوں سے تماشہ بنا ہوا ہے، کبھی وزیر اعظم کہتے ہیں خالد بن ولید کی طرح کمانڈر کو برطرف کیا جاسکتا ہے، کبھی کہتے ہیں ریاست مدینہ میں کمانڈر کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر ہوتی تھی، کبھی ٹی وی اینکر کہتے ہیں کمانڈرز کی تعیناتی چاند کی تاریخوں اور اچھے دنوں میں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ان تماشوں کے باعث ایک ایٹمی طاقت پاکستان پر دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہورہی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے تمام اداروں اور معیشت تباہ کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: احسن اقبال نے وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس کے لیے نیب میں درخواست دائر کردی

احسن اقبال نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مہنگائی بم نہیں بلکہ ایٹم بم گرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے جبکہ مزید دسمبر کے مہینے میں گیس کا بحران بھی آرہا ہے کیونکہ حکومت نے وقت پر گیس کے معاہدے نہیں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کی توجہ صرف دو چیزوں پر ہے ایک مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمے بنانے اور دوسرا ایمان داری کی تسبیح ہاتھ میں پکڑ کر دونوں ہاتھوں سے لوٹنے پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریاست مدینہ کے دعویدار ہیں کوئی بتائے کیا ریاست مدینہ میں مہنگائی سے شہری پریشان تھے کیا وہاں چھوٹے مقدمے بنائے جاتے تھے کیا وہاں عدالتیں بے توقیر ہوتی ہیں، یہ ریاست مدینہ نہیں ریاست مہنگائی ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ یہ عمران خان کی حکومت کی نا اہلی ہے اور عمران خان مذہبی کارڈ کھیلتے ہیں، یہ دوسرے ملک سے آئے ہوئے تحفے ہڑپ کرتے ہیں اور جواب دینے سے انکار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی اصلاحات کے ذریعے پی ٹی آئی اگلا الیکشن چوری کرنا چاہتی ہے، احسن اقبال

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے اور حکومت کو گھر بھیجیں گے جبکہ مسلم لیگ (ن) متحد ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں قیادت کی کوئی جنگ نہیں شہباز شریف سے لے کر ایک کارکن تک یہ مانتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا ایک قائد صرف نواز شریف ہیں اور اختلافات کی افواہیں پی ٹی آئی کے میڈیا سیل کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے کی رپورٹ سے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں بنائے گئے منصوبوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار کیا ہے، اب عوام جان چکی ہے کہ یہ مقدمات عمران خان کے بغض پر مبنی ہیں یہ قوم اور عدالتوں کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: نارووال سٹی اسکینڈل: احسن اقبال و دیگر پر 7 دسمبر کو فرد جرم عائد ہوگی

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے پارلیمانی سطح پر مذاکرات کیے لیکن حکومت نے دونوں جگہ ویٹو کردیا اسٹینڈنگ کمیٹی قومی اسمبلی میں ہم نے ایک سو سے زیادہ ترامیم دی لیکن حکومت نے ان پر غور کیے بغیر انہیں مسترد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے رولز ختم کرکے بحث کی گنجائش ختم کردی، سینیٹ میں بھی تمام اسٹیک ہولڈرز نے بھرپور جذبے ساتھ حصہ لیا لیکن حکومت نے اسے بھی ویٹو کردیا یہ حکومت صرف فشسٹ ایجنڈا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ الیکٹرانک میشینوں کے ذریعے دھاندلی کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ یہ اب نہیں جیت سکتے ان کا یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوگا اور آئندہ الیکشن منصفانہ ہوں گے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ اداروں کو اس طرح سے ایکسپوز کرنا غلط ہے، رانا ثنا اللہ

بعد ازاں لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ کے تقرر کے لیے ہم کسی نام کے ساتھ نہیں کھڑے ہم سمجھتے ہیں کہ اداروں کو اس طرح سے ایکسپوز کرنا غلط ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نہ صرف اندرون ملک بلکہ باہر بھی سیکیورٹی کے ذمہ دار ہوتے ہیں، سی ٹی ڈی نے گزشتہ سالوں میں بے پناہ کام کیا لیکن اس سے قبل آئی ایس آئی نے بے پناہ کام کیا، اس طرح کسی اداروں کا تماشا بنانا غلط ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جو تحائف باہر سے آتے ہیں وہ توشہ خانہ میں جمع ہوتے ہیں وزیر اعظم یا کوئی اور اس کی قیمت ادا کر کے اسے لے سکتا ہے، انہوں نے وہاں تحائف کسی اور کے نام پر جاری کروائے اور ان پر خود قبضہ کرلیا پھر باہر بیچنے کی کوشش کی گئی جس کی وجہ دنیا میں پاکستان کا تماشا بنا۔

ڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان سے متعلق آئین میں کوئی دفعات موجود نہیں ہیں لیکن ان کے تقرر سے متعلق گفتگو اس طرح کی جائے تو یہ ایک غلط عمل ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میں تعویزوں اور جنتر منتر پر یقین نہیں رکھا لیکن ع سے عثمان، ع سے عبدالقدیر، اور ع سے عمران کی کیا منتق ہے۔

توانائی کی بڑھتی ہوئے قیمتوں پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ حکومت نے تاخیر سے معاہدے کیے جس کی وجہ سے مہنگائی ہوئی حکومت اس کی ذمہ داری لے۔

پی ڈی ایم کے احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مظاہرے ضلعی سطح پر کیے جائیں گے اور اس کی قیادت ہمارے ایم پی ایز کریں گے جب اعلیٰ سطح کے مظاہرے ہوں گے تو ممکن ہے کہ مریم نواز اس کی قیادت کریں۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024