• KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:21am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:33am Sunrise 5:56am
  • KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:21am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:33am Sunrise 5:56am

ملکی ترقی میں الیکشن کا نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا سوچا، وزیر اعظم

شائع November 16, 2021
128 کلومیٹر طویل سڑک 30 ماہ میں تعمیر ہوگی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
128 کلومیٹر طویل سڑک 30 ماہ میں تعمیر ہوگی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فخر ہے کہ ہم نے ملکی ترقی میں الیکشن کا نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا سوچا، مجھے معلوم ہے کہ مہنگائی سے لوگ بہت پریشان ہیں تاہم آئندہ دنوں میں پیکج لانے والے ہیں۔

للہہ تا جہلم شاہراہ کا سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ساری دنیا کے اندر ٹیکنالوجی کا استعمال ہورہا ہے، ممالک اپنے انتخابات الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے کروا رہے ہیں تاکہ شفاف عمل ہو لیکن مجھے حیرت ہے کہ ہماری اپوزیشن کو مشین سے کیوں ڈر لگ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ دور ہے کہ کس نے کیا کام کیا، موبائل فون پر باآسانی معلومات دستیاب ہیں، کیا ملک میں بیرونی خسارہ سب سے بڑا تھا، باآسانی انٹرنیٹ پر جواب مل جائے گا۔

’ملک میں پائیدار ترقی کرنی ہے‘

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش رہی کہ ملک میں پائیدار ترقی کرنی ہے، جب ملک میں انتخابات نہیں بلکہ آنی والی نسلوں کا سوچا جائے تو قوم ترقی کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کی ترقی کا راز ہے کہ انہوں نے پائیدار ترقی کے بارے میں سوچا، سب سے پہلے انہوں نے غربت ختم کی اور پھر ترقیاتی منصوبے تشکیل دیے، ایسا نہیں ہوتا کہ اربوں روپے ملکیت کی میٹرو بنا کر سوچا جائے کہ میں الیکشن جیت جاؤں گا، قوم ایسے آگے نہیں بڑھتی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہم نے الیکشن کا نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا سوچا۔

’آئندہ 10 برس میں 10 ڈیمز بنیں گے‘

وزیر اعظم عمران خان نے خبردار کیا کہ ملکی ترقی میں نمایاں کردار پانی کا بھی ہے، زمین موجود ہے لیکن قلت آب کے باعث کئی مسائل جنم لے رہے ہیں، جس میں قابل ذکر نقصان زراعت کو ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قلت آب کی کمی کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ 50 برس میں پہلی مرتبہ 3 بڑے ڈیمز بن رہے ہیں اور آئندہ 10 برس میں 10 ڈیمز بنیں گے، ان ڈیمز کی پلاننگ 40 سال پہلے ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے درخت لگانے کے منصوبے متعارف کرائے تو ہمارا مذاق اڑایا گیا، سابقہ حکومتوں میں جنگلات ختم کردیے گئے، نیشنل پارکس نہیں بنائے گئے، دنیا نے سابقہ حکومتوں کی تعریف نہیں کی۔

عمران خان نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سربراہی کانفرنس میں پاکستان کی مثال دیتا ہے، جس پر اپوزیشن مزاق اڑا رہی تھی۔

’آئندہ دنوں میں ایک بڑا ریلیف پیکج لانے والے ہیں‘

وزیر اعظم نے کہا کہ ورلڈ بینک کہتاہے کہ موجودہ حکومت میں غربت کم ہوئی ہے، مشکل وقت ہے لیکن مکمل اعتماد ہونا چاہیے ہم اس مہنگائی سے بھی نکل جائیں گے، مہنگائی کا بھاؤ بیرون ملک سے آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، آئندہ دنوں میں ایک بڑا ریلیف پیکج لانے والے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 645 کلومیٹر جبکہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تین برس میں 1750 کلومیٹر سڑکیں بنائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پانچ سالہ دور اقتدار میں سڑکیں تعمیر کرانے کے 2 ہزار ٹینڈرز ہوئے جبکہ ہمارے 3 سالہ دور میں 3 ہزار 238 کلو میٹر کے ٹینڈرز ہوچکے ہیں۔

’لندن اور دیگر ممالک میں بیٹھ کر حکومت پر تنقید کرتے ہیں‘

ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا جہاں حکمران اور اس کے وزرا کرپشن کرتے ہوں، مسلم لیگ (ن) نے ایک ہزار ارب روپے سڑکوں کی مرمت میں لگائے، ان رقوم سے کئی بڑے کام ہوسکتے تھے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ لندن اور دیگر ممالک میں بیٹھ کر حکومت پر تنقید کرتے ہیں، بڑی بڑی گاڑیاں چلارہے ہیں اور پرتعش محلات میں رہ رہے ہیں، یہ سارا پیسہ یہاں سے گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے حکومت کے خلاف اپوزیشن ہر محاذ پر مخالف رہی ہے اور حکومت گرانے کی باتیں کرتے ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ 5 سال بعد جب کارکردگی کا گراف سامنے آئے گا تو اپوزیشن کی دکانیں بند ہوجائیں گی۔

اس موقع پر انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری سمیت این ایچ اے کا بھی شکریہ ادا کیا۔

منصوبے پر 16 ارب روپے کی لاگت

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 128 کلومیٹر طویل سڑک 30 ماہ میں تعمیر ہوگی اور اس پر 16 ارب روپے لاگت آئے گی۔

علاوہ ازیں یہ سڑک چکوال، خوشاب، منڈی بہاوالدین، گجرات اور میرپور کے درمیان رابطہ قائم کرے گی اور منصوبہ سیاحت کو فروغ، فارم سے منڈیوں تک رسد، روزگار کے مواقع میں اضافہ اور اقتصادی ترقی میں مدد دے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 ستمبر 2024
کارٹون : 20 ستمبر 2024