• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

اسلام آباد: خفیہ معلومات غیر ملکی سفارتکار کو دینے کے الزام میں ’اے ایس آئی‘ گرفتار

شائع December 15, 2021
ملزم گولرا پولیس اسٹیشن میں بطور اے ایس آئی تعینات تھا — فائل فوٹو: شٹر اسٹار
ملزم گولرا پولیس اسٹیشن میں بطور اے ایس آئی تعینات تھا — فائل فوٹو: شٹر اسٹار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی وِنگ نے غیر ملکی سفارتکار سے حساس معلومات کا تبادلہ کرنے والے اسلام آباد پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کو گرفتار کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ملزم گولرا پولیس اسٹیشن میں بطور اے ایس آئی تعینات تھا اور ایجنسی اس کی نگرانی کر رہی تھی۔

ملزم کو خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا، ایف آئی اے کو خبر موصول ہوئی کہ ملزم میٹرو بس اسٹیشن جناح ایونیو پر غیر ملکی سفارتکار سے ملے گا اور معلومات اور اس سے متعلق دستاویزات فراہم کرے گا، جو کہ ملک مخالف عمل ہے۔

مزید پڑھیں: ایف آئی اے نے سائبر جرائم میں ملوث 20 افراد کو گرفتار کرلیا

اطلاع کے ردعمل میں ایف آئی اے نے انسداد دہشت گردی وِنگ کے عہدیداران پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی، ٹیم جیسے ہی موقع پر پہنچی تو انہیں معلوم ہوا کہ غیر ملکی سفارتکار نے اے ایس آئی کو کالے شیشوں والی گاڑی میں بٹھایا ہے۔

ٹیم نے اسی علاقے میں پولیس اہلکار کا انتظار کیا، کچھ وقت بعد کار واپس آئی اور اے ایس آئی کو گاڑی سے اتار دیا جہاں سے انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

اے ایس آئی سے دو موبائل فون، بٹوا، 50 ہزار روپے سے بھرا ایک لفافہ اور یو ایس بیز برآمد کی گئیں جبکہ افسران کے وضاحت طلب کرنے پر ملزم مطمئن کرنے میں ناکام رہا۔

حکام کا کہنا تھا کہ اے ایس آئی نے انکشاف کیا کہ اس نے غیر ملکی سفارتکار سے رقم لے کر اسے خفیہ معلومات اور دستاویزات فراہم کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دو بہنوں سمیت ایف آئی اے کے 7 اہلکار گرفتار

ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی کہ انہوں نے اے ایس آئی کو حراست میں لیا ہے اور ملزم کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

ایف آئی اے نے پولیس کو یقین دہانی کروائی کہ وہ تفتیش کے دوران تمام قانونی ضوابط مکمل کریں گے تاہم پولیس نے بھی تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024