• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

افغانستان سے رابطہ ختم کرنا دنیا کیلئے ‘خطرناک’ ہوگا، وزیراعظم عمران خان

شائع December 15, 2021
وزیراعظم نے افغانستان کی مدد کے لیے عالمی برادری پر زور دیا—فوٹو: وزیراعظم ہاؤس
وزیراعظم نے افغانستان کی مدد کے لیے عالمی برادری پر زور دیا—فوٹو: وزیراعظم ہاؤس

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان انسانی بحران سے بچنے کے لیے افغانستان کی ہرممکن مدد کرے گا اور جنگ زدہ ملک سے رابطہ ختم کرنا دنیا کے لیے ‘خطرناک’ ہوگا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایپکس کمیٹی برائے افغانستان کے دوسرے اجلاس کی صدارت کی اور ان خیالات کا اظہار کیا۔

بیان کے مطابق اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراطلاعات ی فواد چوہدری، وزیرداخلہ شیخ رشید احمد ، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور سینئر سول و عسکری عہدیداروں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کو ہر ممکن انسانی امداد فراہم کریں گے، وزیر اعظم

اجلاس سے متعلق کہا گیا کہ ‘وزیراعظم نے امید کا اظہار کیا کہ دنیا افغانستان سے رابطہ نہ رکھنے کی غلطی نہیں دہرائے گی اور عالمی برادری کو افغانستان کے غربت زدہ عوام کی مدد کرنے پر زور دیا’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘پاکستان انسانی المیے سے بچنے کے لیے افغان عوام کی ہر ممکن طریقے سے مدد کرے گا’۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے اس بات کو نمایاں کیا کہ پاکستان پہلے ہی 5 ارب روپے کی امداد فراہم کرنے کا عزم ظاہر کرچکا ہے، جس میں غذائی اجناس اور ہنگامی بنیاد پر طبی اشیا شامل ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس کے بیان کے مطابق کمیٹی کو وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق زمینی سرحد کے ذریعے افغانستان سے پاکستان داخل ہونے والے تمام افغانوں کے لیے مفت کووڈ-19 ویکسینیشن کی سہولت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغانستان کےشہریوں کو پاکستان کا ویزہ حاصل کرنے کا عمل آسان تر بنایا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے عہدیداروں کو فلاحی اداروں کی پاکستان سے افغانستان میں امدادی کوششوں کی خواہش پر سہولت دینے کی ہدایت کی، جس سے متعلق ‘پاکستان پہلے ہی فضائی اور زمینی سہولت فراہم کرنے کا عہد کر چکا ہے’۔

ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے شرکا نے افغانستان میں بگڑتی انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان ضرورت کے اس موقع پر انہیں تنہا نہیں چھوڑے گا۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں غذائی قلت: فنڈ قائم کردیا، عوام عطیات جمع کراسکتے ہیں، فواد چوہدری

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘اتوار کو پاکستان میں اس امتحان کے وقت میں افغان عوام کی مشکلات کو اجاگر کرنے اور ان کی مدد کرنے کے طریقوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کے لیے اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) ممالک کے وزرائے خارجہ کے ایک غیرمعمولی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے’۔

خیال رہے کہ افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے یقین دلایا تھا کہ پاکستان ہر ممکن مدد فراہم کرےگا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان مشکل وقت میں ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے قائم مقام افغان وزیرخارجہ امیرخان متقی اور ان کے وفد کو یقین دہانی کروائی ہےکہ افغانستان کو ہرممکن انسانی امداد فراہم کریں گے‘۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’افغان عوام کےفوری ریلیف کے لیے ہم ضروری اشیائےخورونوش، ہنگامی طبی لوازمات اور سرما کی شدت سے بچاؤ کے لیے خیمے بھجوا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ عالمی برادری سے میری ایک مرتبہ پھر درخواست ہے کہ افغانوں کو درپیش اس بڑے انسانی بحران کے تدارک کےحوالے سے اپنی اجتماعی ذمہ داری پوری کرے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024