• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انگلش بلے باز پھر ناکام، تیسرے ایشز ٹیسٹ میں شکست کا خطرہ منڈلانے لگا

شائع December 27, 2021
انگلینڈ نے دوسری اننگز میں 31رنز پر چار وکٹیں  گنوا دیں— فوٹو بشکریہ آئی سی سی
انگلینڈ نے دوسری اننگز میں 31رنز پر چار وکٹیں گنوا دیں— فوٹو بشکریہ آئی سی سی

ڈراپ کیچز اور بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کے سبب انگلینڈ پر ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں شکست کے بادل منڈلانے لگے ہیں اور میچ کی دوسری اننگز میں بھی انگلش ٹیم چار وکٹیں گنوا چکی ہے۔

میلبرن میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کھیل کا آغاز تاخیر سے ہوا اور انگلش ٹیم کے کووڈ-19 کے پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ کلیئر آنے کے بعد ہی کھیل کے لیے میدان میں اترنے کی اجازت دی گئی۔

آسٹریلین مارکس ہیرس اور ٹیل اینڈر نیتھن لائن نے میچ کے دوسرے دن 61رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے پہلی اننگز کا آغاز کیا تو 76 کے مجموعے پر لائن کی 10رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

تاہم آسٹریلیا کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب گزشتہ میچ کے ہیرو مارنس لبوشین صرف ایک رن بنانے کے بعد مارک وُڈ کی وکٹ بن گئے۔

اسٹیو اسمتھ کو پانچ کے انفرادی اسکور پر اس وقت موقع ملا جب جیمز اینڈرسن کی گیند پر وکٹ کیپر جوز بٹلر ایک مشکل کیچ نہ لے سکے البتہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور 16رنز بنانے کے بعد اینڈرسن کی ہی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

110 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم بھی آسٹریلیا کو 200 رنز کے مجموعے کے اندر ہی آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے گی لیکن ٹریوس ہیڈ اور ہیرس نے انگلینڈ کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔

ہیرس بالآخر سلیکٹرز کے اعتماد پر پورا اترنے میں کامیاب رہے اور 24اننگز کے بعد پہلی نصف سنچری اسکور کی اور ہیڈ کے ہمراہ 61رنز کی شراکت قائم کی۔

اس شراکت کے دوران ہیرس کو اس وقت موقع ملا جب جیک لیچ کی گیند پر وکٹ کیپر 63 کے انفرادی اسکور پر انہیں اسٹمپ نہ کر سکے۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب رابنسن کی گیند پر روٹ نے ہیڈ کا سلپ میں کیچ لینے میں کوئی غلطی نہ کی، انہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 27رن بنائے۔

مارکس ہیرس کیریئر کی پہلی سنچری مکمل نہ کر سکے اور 76 رنز بنانے والے جیمز اینڈرسن کی تیسری وکٹ بن گئے۔

گرین اور ایلکس کیری نے مل کر اسکور کو 207 تک پہنچایا لیکن اسی مرحلے پر گرین بھی پویلین چلتے بنے جبکہ کیری بھی 19 رنز بنا کر بین اسٹوکس کی وکٹ بن گئے۔

آسٹریلیا کی ٹیم 220 رنز پر 8 وکٹیں گنوا چکی تھی لیکن انگلینڈ کے لیے آخری دو وکٹیں لینا بھی محال ہو گیا اور مچل اسٹارک اور پیٹ کمنز نے انگلینڈ کے ڈراپ کیچز کی بدولت نویں وکٹ کے لیے 34رنز کی ساجھے داری قائم کی۔

کمنز نے 21 اور اسٹارک نے 24 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 267 رنز بنائے اور 82رنز کی برتری حاصل کی۔

انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن نے چار جبکہ مارک وُڈ اور اولی رابنسن نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

82 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد انگلینڈ نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو ایک مرتبہ پھر اوپنرز ناکامی سے دوچار ہوئے۔

اننگز کے پانچویں اوورز میں اسٹارک نے زیک کرالی کے ساتھ ساتھ اگلی گیند پر ڈیوڈ ملان کو بھی چلتا کردیا۔

اسکور 22تک پہنچا ہی تھا کہ پہلا میچ کھیلنے والے اسکاٹ بولینڈ نے حسیب کی اننگز کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسی اوور میں نائٹ واچ مین جیک لیچ کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

جب میچ کے دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو انگلینڈ نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 31 رنز بنائے تھے اور اسے اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے 51 رنز درکار ہیں۔

آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل ہے اور اس میچ میں فتح کی صورت میں آسٹریلیا سیریز بھی اپنے نام کر لے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024