آسٹریلیا نے عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کردیا
ملک میں داخلے کے لیے ویکسینیشن کی شرط نہ پوری کرنے پر آسٹریلین حکومت نے ٹینس کے عالمی نمبر ایک کھلاڑی نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کردیا،ملک بدری کے خلاف کھلاڑی نے کیس دائر کردیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق ویکسین پر شک کرنے والے سربین کھلاڑی کو بدھ کی رات آسٹریلیا پہنچنے پر سرحدی حکام نے ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔
انہیں اس وقت میلبورن میں پناہ گزین حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے اور ملک بدر کیے جانے کا سامنا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق تاہم آسٹریلین حکومت کی جانب سے ان کے داخلے پر پابندی سے متعلق کیس کی پیر کو عدالت میں سماعت کے لیے کھلاڑی کے وکیل ملک میں ان کی موجودگی کے لیے ایک معاہدہ کرنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا بھر میں اومیکرون کے وار جاری: آسٹریلیا میں ریکارڈ 72ہزار سے زائد کیسز رپورٹ
صورتحال کو آسٹریلیا میں مقامی کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافے سے نمٹنے پر مقامی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نے مزید ہوا دی۔
مذکورہ واقعے پر بین الاقوامی سطح پر بحث چھِڑ گئی اور سربیا کے صدر نے کہا کہ ان کی قوم کے سب سے کامیاب اسپورٹس مین کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
تاہم آسٹریلین وزیراعظم اسکاٹ موریسن کا ایک میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا کہ ’کوئی خصوصی کیس نہیں، قواعد، قواعد ہوتے ہیں، جب آسٹریلین سرحدوں کو وبا کے سلسلے میں محفوظ بنانے کی بات آئے گی ہم درست فیصلے لیتے رہیں گے‘۔
نوواک جوکووچ لازمی ویکسینیشن پر سرِ عام تنقید کرتے رہے ہیں اور اپنی ویکسینیشن کی صورتحال بتانے سے مسلسل انکار کررہے تھے۔
تاہم منگل کے روز جب انہوں نے انسٹاگرام پر کہا کہ انہیں 17 جنوری سے شروع ہونے والے ریکارڈ توڑ 21ویں گرینڈ سلام ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے طبی استثنیٰ مل گیا ہے تو اس بات پر کہرام مچ گیا تھا۔
مزید پڑھیں:جوکووچ چھٹی مرتبہ ومبلڈن چمپیئن، 20 گرینڈ سلیم کا ریکارڈ برابر
اس اعلان پر آسٹریلیا بالخصوص ایونٹ کی میزبانی کرنے والے شہر میلبورن میں شدید تنقید ہوئی جہاں کورونا وائرس کے سلسلے میں دنیا کا طویل ترین لاک ڈاؤن نافذ رہ چکا ہے۔
آسٹریلیا میں بالغان کی ویکسینیشن کی شرح 91 فیصد ہے جو بین الاقوامی معیار سے بھی زیادہ ہے اور ٹیکہ لگوانے سے انکار کرنے والوں کا عمل قابل قبول نہیں سمجھا جاتا جبکہ اومیکرون ویرینٹ نے بھی کیسز کی تعداد کو ریکارڈ سطح پر پہنچا دیا ہے۔
آسٹریلین حکومت کی جانب سے نوواک جوکووچ کو داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار نے کینبرا اور بلغراد میں تنازع کو جنم دے دیا ہے۔
سربیا کے صدر نے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ انہوں نے ٹینس اسٹار سے بات کر کے انہیں یقین دلایا ہے کہ پورا سربیا ان کے ساتھ ہے اور ہمارے ادارے دنیا کے ٹینس کے بہترین کھلاڑی کی ہراسانی فوری طور پر ختم ہوتا دیکھنے کے لیے ہر چیز کر ررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جوکووچ، فیڈرر میں 100 ملین ڈالرز کمانے کا مقابلہ
اسکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ وہ کینبرا (آسٹریلین دارالحکومت) میں سربیا کے سفارت خانے کی جانب سے بھیجئے گئے مراسلے سے آگاہ ہیں ساتھ ہی انہوں نے ہراساں کیے جانے کے دعوے کی تردید کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک انفرادی کیسز ہے اور نوواک جوکووچ نے ممکنہ طور پر انسٹاگرام پوسٹ اور ویکسین مخالف تبصرے کی وجہ سے زیادہ توجہ حاصل کی۔
اس ضمن میں فیڈرل سرکٹ اینڈ فیملی کورٹ آف آسٹریلیا میں ہوئی سماعت میں نوواک جوکووچ کے وکلا اور آسٹریلین حکومت میں اس بات پر سمجھوتہ ہوا کہ کھلاڑی پیر تک ملک میں رہ سکتے ہیں جب ان کے کیس کی مکمل سماعت ہوگی۔