• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے دوران پولیس کا لاٹھی چارج، متعدد مظاہرین گرفتار

شائع January 12, 2022
احتجاج کے باعث انسکمب روڈ سڑک بند کردی گئی— فوٹو: ڈان نیوز
احتجاج کے باعث انسکمب روڈ سڑک بند کردی گئی— فوٹو: ڈان نیوز

ہسپتالوں میں سہولیات کی کمی اور سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) اور پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کی احتجاجی ریلی پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن نے اپنے مطالبات کے حق میں سنڈیمن پرونشل ہسپتال سے ریڈ زون کی جانب احتجاجی ریلی نکالی۔

ریلی میں کوئٹہ سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع سے وائی ڈی اے اور پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے عہدیداران نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج، ہسپتال کے باہر سڑک پر جنم لینے والا بچہ دم توڑ گیا

ریلی انسکمب روڈ سے گزرتی ہوئی ریڈ زون کی جانب جا رہی تھی کہ شرکا کو راستے میں پولیس کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران پولیس اور احتجاجی ڈاکٹرز کے درمیان جھڑپ ہوئی اور پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے متعدد ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا۔

ایس ایس پی آپریشنز کوئٹہ عبدالحق نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ 20 سے 25 مشتعل احتجاجی مظاہرین کو گرفتار کرکے متعلقہ تھانے منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کے باعث انسکمب روڈ سڑک بند کردی گئی، تاہم ٹریفک کی بحالی کے لیے متبادل راستے استعمال کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: احتجاج کے دوران اہم سڑکیں بند کرنے والے 19 ڈاکٹرز گرفتار

دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان کے مطابق لاٹھی چارج کے دوران 10 ڈاکٹرز زخمی ہوئے جبکہ 50 سے زائد ڈاکٹرز کو گرفتار کیا گیا ہے، زخمی ڈاکٹرز کو سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں احتجاج مظاہرین انسکمب روڈ پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن گزشتہ تین ماہ سے ہسپتالوں کی مبینہ نجکاری اور سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان پر احتجاج کر رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024