اس سال ورلڈ کپ جیتنا ہدف ہے، رضوان
قومی ٹیم کے مایہ ناز وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں اننگز کو 2021 کی سب سے یادگار باری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سال ورلڈ کپ جیتنا ہدف ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ری پلے میں میزبان عبدالغفار کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ٹی20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے سیمی فائنل میچ ہم بدقسمتی سے ہار گئے تھے لیکن وہ اننگز مجھے پسند ہے کیونکہ اس میں مشکلات زیادہ تھیں، ایسا اس لیے نہیں کہ میں بیمار تھا بلکہ اس لیے کہ وہ پچ اور کنڈیشنز مشکل تھیں۔
مزید پڑھیں: رضوان آئی سی سی کے سال کے بہترین ٹی20 کرکٹر قرار
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے مجھ سے کہا تھا کہ یہ ایک معجزہ تھا کہ آپ آئی سی یو سے اٹھے اور میچ کھیل رہے ہیں، یہ معجزہ پوری قوم کی دعاؤں کی وجہ سے ممکن ہوا۔
رضوان نے کہا کہ آئی سی سی کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ ملنے کا کریڈٹ بھی قوم کو جاتا ہے کیونکہ یہ بھی قوم کی دعاؤں کی وجہ سے ممکن ہو سکا تاہم اس بات کا کریڈٹ ضرور مصباح بھائی کو دوں گا کہ انہوں نے مجھے اوپننگ کرائی جبکہ وقار یونس نے بھی مشورے دیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال میرے لیے بھی چیلنجنگ تھا کیونکہ پانچ سال سے میں کسی بھی فرنچائز کے لیے نہیں کھیل رہا تھا اور بہت مشکل سے جگہ بن رہی تھی لیکن اچانک ٹیم میں آنے کے بعد مجھے قیادت سونپ دی گئی تو یہ بھی معجزے سے کم نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قیادت ملنے کے بعد بہت دباؤ بھی ہوتا ہے، ٹی20 کے حساب سے ہماری ٹیم میں اس معیار کے پاور ہٹر نہیں تھے اور ہماری باؤلنگ بھی زیادہ مضبوط نہیں تھی لیکن ہم نے کچھ چیزوں پر سمجھوتا نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: رضوان نے ٹی20 کرکٹ میں نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا
وکٹ کیپر بلے باز نے متان سلطانز کے مالک کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ان سے جو بھی ڈیمانڈ کی انہوں نے وہ پوری کی کیونکہ وہ خود بھی کھیل کے بارے میں کافی کچھ جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے مختلف کھلاڑی پسند رہے ہیں اور میں کسی کی پیروی نہیں کرتا، سب کھلاڑیوں سے کچھ نہ کچھ سیکھنے کی کوشش کی ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میرا تعلق پشاور کے عام گھرانے سے ہے لیکن فرسٹ کلاس کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی تو میرا گھر ایسے علاقے میں تھا کہ جب یاسر شاہ اور عمر اکمل جیسے بڑے کھلاڑی اس محلے میں آتے تو مجھے تھوڑی شرم آتی لیکن اب میرا سب کو پیغام ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
پی ایس ایل چیمپیئن ملتان سلطانز کے کپتان نے کہا کہ ابھی تک ہم نے کوئی پریکٹس سیشن نہیں کیا بلکہ صرف ببل میں اکٹھے ہوئے ہیں، ہمارے ذہن میں دفاعی چیمپیئن والی کوئی بات نہیں ہے، یہ نیا ٹورنامنٹ اور نئی جگہ ہے لہٰذا سب چیزیں نئے سرے سے شروع کریں گے۔
مزید پڑھیں: بابر، رضوان اور شاہین آئی سی سی کی سال کی بہترین ٹیم میں شامل
انہوں نے کہا کہ میری اور بابر اعظم کی پارٹنرشپ بہت اچھی رہی لیکن ساتھ ساتھ ہمارا باؤلنگ اٹیک بھی بہت شاندار ہے، ہمارے تمام باؤلر اس وقت اپنی باؤلنگ کے اعلیٰ معیار پر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم بہت اچھی بنی ہوئی ہے اور اس سال کے لیے ہدف یہی ہے کہ ہم اگلا ورلڈ کپ جیت جائیں۔