• KHI: Fajr 5:27am Sunrise 6:46am
  • LHR: Fajr 5:04am Sunrise 6:27am
  • ISB: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am
  • KHI: Fajr 5:27am Sunrise 6:46am
  • LHR: Fajr 5:04am Sunrise 6:27am
  • ISB: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am

بحرین کا اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کا معاہدہ

شائع February 4, 2022
اسرائیل اور بحرین کے وزرائے دفاع نے معاہدے پر دستخط کیے—فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل اور بحرین کے وزرائے دفاع نے معاہدے پر دستخط کیے—فوٹو: اے ایف پی

بحرین اور اسرائیل نے تعلقات کی بحالی کے تقریباً ڈیڑھ سال بعد سیکیورٹی تعاون کے معاہدے پر بھی دستخط کرلیے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے دارالحکومت منامہ میں اسرائیل کے وزیردفاع کے پہلے دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرا نے سیکیورٹی تعاون کے معاہدے پر دستخط کرلیے۔

مزید پڑھیں: بحرین اور امارات کے اسرائیل سے تعلقات کیلئے معاہدے پر دستخط

خیال رہے کہ بحرین نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ 2020 میں امریکی ثالثی میں تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ کیا تھا، جس پر مسلم دنیا میں بڑی تنقید ہوئی تھی۔

اسرائیلی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ باہمی مفاہمتی یاد داشت کے تحت مستقبل میں انٹیلی جینس، فوجی، صنعتی شراکت داری اور مزید شعبوں میں تعاون کیا جائے گا۔

اسرائیلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ بحرین کے ساتھ یہ معاہدہ اسرائیل کا خطے میں اپنے نئے اتحادیوں کے ساتھ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے۔

اسرائیل کی وزارت دفاع نے وزیر دفاع بینی گینٹز کے حوالے سے بیان میں کہا کہ ابراہم معاہدے پر دستخط کے ایک سال میں ہم اہم دفاعی معاہدے پر پہنچے ہیں جو دونوں ممالک کے لیے سیکیورٹی میں تعاون اور خطے کے استحکام کے لیے اہم ثابت ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ انہوں اور ان کے بحرینی ہم منصب نے دستاویزات پر دستخط کر لیے ہیں اور بینی گینٹز نے بحرین کے فرماں روا حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے شاہی محل میں مذاکرات کیے۔

یہ بھی پڑھیں: بحرین کا بھی اسرائیل سے امن معاہدے کا اعلان

قبل ازیں اسرائیلی وزیر دفاع نے بحرین میں قائم امریکی نیوی کی پانچویں فلیٹ کے ہیڈکوارٹز کا دورہ بھی کیا تھا۔

بحرین میں امریکی پانچویں فلیٹ کے علاوہ سینٹکام کے کے لیے چند دیگر آپریشنز کا بھی ہیڈکوارٹر ہے، جو مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی رابطہ کاری کا ادارہ ہے اور اس میں اسرائیل گزشتہ برس شامل ہوا تھا۔

امریکی فلیٹ کے ہیڈکوارٹرز کے دورے کے بعد اسرائیلی وزیردفاع نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ سمندری اور فضائی خطرات میں اضافے کے خلاف ہمارے درمیان آہنی تعاون کی ضرورت اس سے پہلے اتنی زیادہ نہیں تھی۔

واضح رہے کہ اسرائیل رواں ہفتے ہی امریکی قیادت میں 60 ممالک کی مشرقی وسطیٰ کی بحری مشقوں میں شامل ہوگا جو متحدہ عرب امارات اور بحرین کے علاقے میں ہوں گی۔

رپورٹ کے مطابق ان مشقوں میں پہلی مرتبہ سعودی عرب اور عمان بھی شریک ہوں گی، جن کے اسرائیل کے ساتھ براہ راست سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بحرین-اسرائیل معاہدہ: فلسطین پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، دفترخارجہ

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے ستمبر 2020 میں اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کے تاریخی معاہدے پر امریکا کے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں دستخط کیے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے11 ستمبر 2020 کو اسرائیل اور بحرین کے درمیان امن معاہدے کا اعلان کیا تھا اور بحرین نے متحدہ عرب امارات کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ندیم احمد Feb 04, 2022 11:35am
ان معاہدے میں فلسطین کے مسلمانوں کی بہتری کی کوئی تجویز شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024