شمالی کوریا کرپٹو کرنسی چرا کر میزائل پروگرام کی فنڈنگ کررہا ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شمالی کوریا نے سائبر حملے کر کے کروڑوں ڈالر کی کرپٹو کرنسی چوری کر لی ہے اور عالمی پابندیوں کے باوجود اپنے جوہری اور میزائل پروگرام مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ہتھیاروں کے پروگرام کی وجہ سے شمالی کوریا سنگین پابندیوں کی زد میں ہے اور اس کے کوئلہ، لوہا، تانبا، ٹیکسٹائل، سمندری کھانے اور دیگر اشیا برآمد کرنے پر پابندی ہے۔
مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا 2017 کے بعد سے سب سےطاقتور میزائل کا تجربہ
اقوم متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 سے 2021 کے وسط تک سائبر حملوں میں شمالی کوریا نے 5کروڑ ڈالر کی کرپٹو کرنسی چوری کر لی اور اس رقم کو جوہری اور میزائل پروگرام کی فنڈنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے والی کمیٹی کی جانب سے جمعہ کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ سائبر حملے شمالی امریکا، یورپ اور ایشیا کی کرپٹو ایکسچینجوں پر کیے گئے۔
اس سے قبل 2019 یمیں شائع اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شمالی کوریا نے سائبر حملوں کے ذریعے 2ارب ڈالر سے زائد کی رقم چوری کر کے اس رقم سے تباہ کن ہتھیاروں پر سرمایہ کاری کی۔
گوکہ پچھلے سال کوئی جوہری ہتھیاروں کا تجربہ یا بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کی اطلاع نہیں ملی تھی لیکن شمالی کوریا نے جوہری فزائل مواد کی تیاری کی اپنی صلاحیت کو فروغ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا 'بلیسٹک میزائل' کا تجربہ، خطے میں امن کیلئے کوششیں خطرے میں
اس رپورٹ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 اراکین کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے بنیادی ڈھانچے کی دیکھ بھال اور ترویج جاری رہی اور شمالی کوریا نے سائبر ذرائع اور مشترکہ سائنسی تحقیق سمیت بیرون ملک ان پروگراموں کے لیے مواد، ٹیکنالوجی اور معلومات کی تلاش جاری رکھی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین نے پچھلے سال غیر قانونی ریفائنڈ پیٹرولیم کی درآمدات میں تیزی سے اضافہ نوٹ کیا تھا لیکن یہ اضافہ بھی پچھلے سالوں کے مقابلے میں نسبتاً کم تھا۔
جہاں مغربی ممالک مسلسل شمالی کوریا پر مزید دباؤ ڈال رہے ہیں وہیں چین اور روس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ معاملات کرتے ہوئے لچک کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ
شمالی کوریا نے جنوری میں اپنے ہتھیاروں کے سات تجربات کیے تھے جس میں ایک ایسا تجربہ بھی کیا گیا تھا جو 2017 کے بعد سب سے طاقتور میزائل تجربہ تھا۔