• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

کوئٹہ کے سریاب روڈ پر بم دھماکا، 2 ایف سی اہلکار زخمی

شائع February 7, 2022
زخمیوں کو ایف سی ہسپتال منتقل کردیا گیا — فوٹو: غالب نہاد
زخمیوں کو ایف سی ہسپتال منتقل کردیا گیا — فوٹو: غالب نہاد

کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر موٹر سائیکل میں نصب بم کے دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ولی جیٹ کے مقام پر سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں نصب بم کو ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ولی جیٹ کے مقام پر سیکیورٹی اہلکار معمول کے گشت پر تھے اور قریب آتے ہی موٹر سائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا گیا۔

دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

دھماکے کے فوری بعد ہی سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو ایف سی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں فائرنگ، پاک فوج کے پانچ جوان شہید

علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے جبکہ جائے وقوع پر بم ڈسپوزل حکام بھی پہنچ گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ شواہد اکٹھے کرکے دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر میں پاک فوج، سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے کم از کم 5 جوان شہید ہو گئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے بین الاقوامی سرحد کے پار ضلع کرم میں پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ کی جس کا پاکستانی فوجیوں نے مناسب انداز میں جواب دیا۔

مزید پڑھیں: نوشکی: وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیئرمین سینیٹ کا ایف سی کیمپ کا دورہ

رواں سال کے آغاز سے ہی بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور کئی حملے اور دھماکے رپورٹ کیے جاچکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے بلوچستان کے اضلاع نوشکی اور پنجگور میں دہشت گردوں کے حملے میں 13 دہشت گرد ہلاک جبکہ پاک فوج کے 7 جوان شہید ہوئے تھے۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیا لانگو کا اس وقت کہنا تھا کہ فروری میں بلوچستان مں حملوں کی متعدد دھمکیاں مل چکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں داعش اور نام نہاد قوم پرستوں سے خطرات لاحق ہیں‘۔

گزشتہ ماہ ضلع جعفر آباد کے قصبے ڈیرہ اللہ یار میں دستی بم حملے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔

اس سے قبل ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں 2 بم دھماکوں میں بگٹی قبیلے کے ایک بزرگ کے ساتھ لیویز فورس کے 3 اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024