• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’اعتبار‘ پر تنقید کرنے والے پہلے مکمل ڈراما دیکھیں، زرنش خان

شائع February 12, 2022
اداکارہ کے مطابق ڈرامے کی کہانی میں کئی موڑ آتے ہیں—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کے مطابق ڈرامے کی کہانی میں کئی موڑ آتے ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ زرنش خان نے حال ہی میں نشر ہونے والے اپنے ڈرامے ’اعتبار‘ پر تنقید کرنے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پہلے مکمل ڈراما دیکھیں، اس کے بعد تنقید کریں۔

زرنش خان اور سید جبران سمیت دیگر اداکاروں کی کاسٹ پر مبنی ڈرامے ’اعتبار‘ کا آغاز حال ہی میں ہوا تھا۔

’اعتبار‘ کی چوتھی قسط کو 7 فروری کو پیش کیا گیا تھا اور اس کے ایک سین پر لوگوں نے ڈرامے کی ٹیم اور خصوصی طور پر اداکارہ زرنش خان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ڈرامے میں دکھائے گئے سین میں ایک شادی شدہ خاتون کو ایک بااثر مرد کی جانب سے اغوا کیے جانے اور مذکورہ عورت کی جانب سے وہاں کسی طرح فرار ہوکر گھر آکر شوہر کو ’اعتبار‘ دلانے کے دوران ’سسک سسک‘ کر روتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

ڈرامے میں اغوا ہونے والی شادی شدہ خاتون کا کردار زرنش خان نے جب کہ ان کے شوہر کا کردار سید جبران نے ادا کیا ہے۔

مذکورہ کلپ وائرل ہونے کے بعد اگرچہ زرنش خان نے پوسٹ میں وضاحت کی تھی کہ وہ مذکورہ سین نہیں کرنا چاہتی تھیں مگر مجبوری کے تحت انہیں وہ مناظر کرنے پڑے۔

وضاحت کے بعد زرنش خان کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا، جس پر اب انہوں نے ایک اور وضاحتی ویڈیو جاری کردی۔

زرنش خان نے ڈرامے کے مذکورہ سین پر انہیں تنقید کا نشانہ بنانے والے کے لیے ویڈیو جاری کرتے ہوئے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ انتظار کریں اور صبر کا دامن نہ چھوڑیں، ڈراما مکمل ہونے اور کہانی کو سمجھنے کے بعد ان پر تنقید کی جائے۔

زرنش خان نے وضاحت کی اغوا کرنے والے شخص سے فرار ہوکر گھر پہنچنے کے بعد شوبر کو یقین دلانے والی کہانی میں ابھی ڈرامے میں آگے چل کر بہت موڑ آنے والے ہیں، اس لیے پہلے مکمل ڈراما دیکھیں، اس کے بعد ان پر تنقید کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈرامے میں ’سسک سسک‘ کر شوہر کو’اعتبار‘ دلانے کے سین پر زرنش خان کو تنقید کا سامنا

انہوں نے کہا کہ وہ 25 قسطوں پر مبنی ڈرامے کو کاٹ کر پبلک سروس میسیج کی طرح مختصر کرکے پیش نہیں کر سکتیں۔

اداکارہ نے کہا کہ اگر لوگوں کو ڈرامے میں خاتون کے اغوا ہونے اور جنسی ہراسانی کے مناظر دکھانے پر اعتراض ہے اور لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ غلط چیزیں نہیں دکھائی جانی چاہئیں تو پھر ڈراموں میں چوری اور رشوت کے مناظر بھی نہیں دکھائے جانے چاہئیے۔

زرنش خان نے کہا کہ ابھی ڈرامے کی صرف چند ہی قسطیں نشر ہوئی ہیں، جس وجہ سے کہانی واضح نہیں ہے مگر آگے چل کر اس کی کہانی میں کئی موڑ آئیں گے اور ڈرامے کی کہانی ان کی رضامندی سمیت پروڈکشن ہاؤس اور ہدایت کار کی رضامندی سے آگے بڑھائی گئی ہے۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ان کے کام کو پسند کرتے ہیں، انہیں معلوم ہوگا کہ وہ کس طرح کا کام کرتی ہیں۔

زرنش خان نے یہ بھی واضح کیا کہ ڈرامے کے سینز کو ان کی ذاتی زندگی سے نہ جوڑا جائے، بطور اداکار انہیں ہر طرح کے کردار ادا کرنے ہوتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024