• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

وزیر اعظم عمران خان دو روزہ دورے پر روس پہنچ گئے

شائع February 23, 2022
—فوٹو: وزیراعظم آفس
—فوٹو: وزیراعظم آفس
وزیراعظم دورے میں روسی صدر سے ملاقات کریں گے— فوٹو: وزیراعظم آفس ٹوئٹر
وزیراعظم دورے میں روسی صدر سے ملاقات کریں گے— فوٹو: وزیراعظم آفس ٹوئٹر

وزیراعظم عمران خان دو روزہ دورے پر ماسکو پہنچ گئے جہاں وہ روسی کمپنیوں کے ساتھ طویل عرصے سے زیر التوا گیس پائپ لائن کی تعمیر سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ آئیگور موگولوف نے ماسکو پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان وفاقی وزرا اور دیگر عہدیداروں پر مشتمل اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ روس کے دو روزہ دورے پر روس سے ماسکو روانہ ہوگئے تھے۔

—فوٹو: وزیراعظم آفس
—فوٹو: وزیراعظم آفس

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم اپنے تاریخی دو روزہ دورہ روس کے لیے ماسکو روانہ ہوگئے۔

وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر توانائی حماد اظہر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور عامر محمود کیانی بھی دورہ روس کے لیے روانہ ہوئے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم 23 فروری کو روس کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوں گے، دفترخارجہ

وزارت توانائی کے ترجمان نے خبرایجنسی رائٹرز کو روس اور پاکستان کے درمیان طویل عرصے سے زیر التوا اسٹریم گیس پائپ لائن کی تعمیر کے حوالے سے بتایا کہ ‘دونوں ممالک اس منصوبے کو فوری طور پر شروع کرنے کے لیے تیار ہیں’۔

وزیراعظم دورے میں روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن سے ملاقات کریں گے اور معاشی تعاون سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے جبکہ متعدد مغربی ممالک نے مشرقی یوکرین کے علاقوں میں فوج کی تعیناتی کے بعد روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کی جانب سے دو روز قبل جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان 23 اور 24 فروری 2022 کو سرکاری دورہ کریں گے’۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘پاکستان اور روس کے دوستانہ تعلقات ہیں، جو باہمی احترام، اعتماد، بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر خیالات کی ہم آہنگی سے عبارت ہیں’۔

بیان میں بتایا گیا تھا کہ ‘سربراہی ملاقات کے دوران دونوں رہنما توانائی میں تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کا مکمل جائزہ لیں گے’۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا ‘دونوں رہنما اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے، جس میں اسلاموفوبیا اور افغانستان کی صورت حال بھی شامل ہوگی’۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘وزیراعظم کے دورے سے پاکستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون میں بہتری آئے گی’۔

یہ بھی پڑھیں:'کسی بلاک کا حصہ نہیں بنیں گے، روس-یوکرین تنازع کے پرامن حل کے خواہاں ہیں'

روس اور مغربی ممالک کے درمیان یوکرین کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز روسی ٹی وی (آر ٹی) کو انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ کسی ملٹری مہم جوئی اور فوجی آپریشن پر یقین نہیں رکھتے، روس اور یوکرین تنازع کے پرامن طریقے سے حل کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ مذاکرات کے ذریعے اختلافات کا حل نکالا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستان، امریکی بلاک کا حصہ بنا جس کے باعث پاکستان کو امداد ملی مگر اس امداد کی وجہ سے ہم اپنے ادارے مضبوط نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اب ہم کسی ملک کے بلاک کا حصہ نہیں بنیں گے، دنیا بلاکس میں تقسیم ہے، ہم چاہتے ہیں کہ تقسیم ختم ہو اور پرامن طریقے سے مسائل کا حل نکالا جائے، امریکا نے افغانستان میں طاقت کا استعمال کیا، افغانستان میں طاقت کا استعمال کرکے کیا حاصل کیا گیا، دنیا نے دیکھ لیا کہ امریکا کو افغان جنگ سے کیا حاصل ہوا، کسی بھی تنازع کو جنگ کے ذریعے حل کرنا بیوقوفی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024