• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

نظام ہاضمہ کے ایک بہت عام مرض کے علاج میں مددگار گھریلو ٹوٹکے

شائع April 1, 2022
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

اریٹیبل باؤل سینڈروم (آئی بی ایس) نظام ہاضمہ کا بہت عام مرض ہے جو بنیادی طور پر آنتوں کے مسائل کا نتیجہ ہوتا ہے۔

اس کے شکار افراد کو تکلیف، پیٹ پھولنے، گیس اور ہیضے جیسے علامات کا سامنا ہوتا ہے جبکہ قبض بھی اس کی ایک نشانی ہوسکتی ہے۔

اچھی بات یہ ہے کہ طرز زندگی کی متعدد تبدیلیوں اور گھریلو ٹوٹکوں سے ریلیف حاصل کرنا ممکن ہے۔

اگرچہ ہر فرد کا جسم مختلف ہوتا ہے مگر جب ایک بار اپنے لیے مؤثر طریقے کو دریافت کرلیں تو اس مرض کی روک تھام کے لیے اس سے مدد لے سکتے ہیں۔

جسمانی سرگرمیاں

بیشتر افراد کے لیے تناؤ، ڈپریشن اور گھبراہٹ جیسی کیفیات کی شدت میں کمی لانے کے لیے ورزش ایک آزمودہ نسخہ ہے، بالخصوص اس وقت جب اسے معمول بنالیا جائے۔

ہر وہ چیز جو تناؤ میں کمی لاتی ہے وہ آنتوں کے مسائل کے حوالے سے بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

اگر آپ ورزش کرنے کے عادی نہیں تو کم وقت سے آغاز کرسکتے ہیں اور بتدریج اسے بڑھا سکتے ہیں۔

آرام یا سکون

روزمرہ کے معمولات میں سکون پہنچانے والی تیکنیکس کو شامل کرنا ہر ایک کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے بالخصوص آئی بی ایس کے مریضوں کے لیے۔

طبی ماہرین کے مطابق abdominal breathing ، مسلز ریلیکسشن اور مثبت تصورات جیسی تیکنیکس اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

فائبر کا زیادہ استعمال

فائبر آئی بی ایس کے مریضوں کے لیے ملے جلے اثرات کا باعث بن سکتا ہے، اس سے کچھ علامات بشمول قبض کی شدت میں کمی آتی ہے مگر کچھ علامات بشمول پیٹ درد اور گیس کی شدت بدتر ہوسکتی ہے۔

مگر پھر بھی فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے پھل، سبزیاں اور بیجوں کا استعمال آئی بی ایس کے علاج کے لیے تجویز کیا جاتا ہے، اگر کئی ہفتوں میں بتدریج ان کا استعمال کیا جائے۔

کچھ کیسز میں تو ڈاکٹر کی جانب سے فائبر سپلیمنٹ کا مشورہ بھی دیا جاتا ہے۔

امریکن کالج آف گیسٹرونٹرولوجی کی سفارشات کے مطابق فائبر کی ایک قسم psyllium پر مبنی غذائیں آئی بی ایس علامات کے حوالے سے زیادہ مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

دودھ سے بنی مصنوعات کا احتیاط سے انتخاب

کچھ لوگوں کو جو لیکٹوز (دودھ میں موجود شکر) کو برداشت نہیں کرپاتے اور آئی بی ایس کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اگر آپ بھی ان میں سے ایک ہیں تو آپ دودھ کی بجائے دہی کو آزما سکتے ہیں یا ڈاکٹر سے مشورہ کرسکتے ہیں۔

مگر ایسی صورت میں آپ کو مناسب مقدار میں پروٹین اور کیلشیئم کا حصول دیگر ذرائع سے ممکن بنانا ہوگا، اس حوالے سے کسی ماہر سے مشورہ کیا جاسکتا ہے۔

ادویات کے استعمال میں احتیاط

عام دستیاب ادویات یا اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی) انتخاب آئی بی ایس علامات کی شدت کم بھی کرسکتا ہے یا بدتر بھی، یہی وجہ ہے کہ ماہرین کا مشورہ ہے کہ antidiarrheal ادویات کا استعمال احتیاط سے کریں۔

غذا کا انتخاب بہتر کریں

یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ مخصوص غذاؤں سے غذائی نالی کی تکلیف بدتر ہوسکتی ہے تو ان غذاؤں کو شناخت کریں جو علامات کی شدت کو بڑھانے کا باعث بن سکتی ہیں اور ان سے گریز کریں۔

ایسی چند غذاؤں میں گوبھی، بند گوبھی، بروکولی، چاکلیٹ، کافی، سوڈا اور دودھ کی مصنوعات قابل ذکر ہیں۔

اسی طرح کچھ غذائیں ایسی بھی ہیں جو آئی بی ایس کی شدت میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتی ہیں، جیسے پروبائیوٹیکس سے بھرپور غذائیں (دہی، نرم پنیر، اچار وغیرہ) جو نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتی ہیں۔

ان سے آئی بی ایس کی کچھ علامات جیسے پیٹ پھولنے اور گیس سے ریلیف ملتا ہے۔

اپنا کردار ادا کریں

آئی بی ایس معدے کی تکلیف کا باعث ہوسکتا ہے مگر آپ اس سے بچنے یا علامات سے ریلیف کے لیے اپنے تناؤ کو کنٹرول اور غذا کی مانیٹرنگ جیسے ذرائع سے مدد لے سکتے ہیں۔

یہ دونوں آئی بی ایس علامات سے ریلیف کے حوالے بہترین طریقہ کار قرار دیئے جاتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024