• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ملک کی سیاسی صورت حال سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

شائع April 3, 2022
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح جواب دے دیا—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح جواب دے دیا—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ فوج کا ملک میں ہونے والی سیاسی پیش رفت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجرجنرل بابر افتخار نے ایک سوال پر کہا کہ موجودہ حالات سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کردی

ملک کی سیاسی صورت حال کے حوالے سے رائے جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو واضح طور پر جواب دیا گیا کہ اس صورت حال سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی میں ووٹنگ سے قبل ڈپٹی اسپیکر نے تحریک کو مسترد کردیا تھا۔

ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے تحریک مسترد کرنے کے بعد وزیراعظم نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے صدر مملکت کو تجویز بھیج دی تھی۔

صدر مملکت نے وزیراعظم کی تجویز پر اسمبلیاں تحلیل کرنے کی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد آئین کے منافی، قرار داد مسترد

اپوزیشن نے اس پیش رفت کو غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دیا۔

قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا تھا جو کچھ تاخیر کے ساتھ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں تقریباً 12 بج کر 5 منٹ پر شروع ہوا۔

اجلاس کے آغاز میں وزیر قانون فواد چوہدری نے قرار داد کو غیر ملک کی جانب سے پاکستان میں حکومت کو تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔

فواد چوہدری نے قومی اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت پیش کی جاتی ہے لیکن آئین کا ایک اور آرٹیکل 5 ایک ہے جس کے مطابق ملک سے وفاداری ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔

فواد چوہدری کے اعتراض کے فوری بعد ہی ڈپٹی اسپیکر نے اراکین قومی اسمبلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد 8 مارچ 2022 کو پیش کی تھی، عدم اعتماد کی تحریک کا آئین، قانون اور رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو یہ حق نہیں کہ وہ سازش کے تحت پاکستان کی منتخب حکومت کو گرائے، وزیر قانون نے جو نکات اٹھائے ہیں وہ درست ہیں لہٰذا میں رولنگ دیتا ہوں کہ عدم اعتماد کی قرارداد آئین، قومی خود مختاری اور آزادی کے منافی ہے اور رولز اور ضابطے کے خلاف میں یہ قرارداد مسترد کرنے کی رولنگ دیتا ہوں۔

ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 54 کی شق 3 کے تحت تفویض کردہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے جمعہ 25 مارچ 2022 کو طلب کردہ اجلاس کو برخاست کرتا ہوں۔

ساتھ ہی انہوں نے ایوان زیریں کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024