• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

شائع April 5, 2022
دوران سماعت وکیل کی غیر حاضری کے سبب ملیکہ بخاری نے جوابی دلائل پیش کیے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
دوران سماعت وکیل کی غیر حاضری کے سبب ملیکہ بخاری نے جوابی دلائل پیش کیے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے یوسف رضا گیلانی اور ان کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی نااہلی سے متعلق پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

الیکشن کمیشن کے سربراہ سلطان راجا کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کی نااہلی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزار ملیکا بخاری، فرخ حبیب اور کنول شوذب کے علاوہ علی حیدر گیلانی کے وکیل حسن مان بھی کمیشن کے روبرو پیش ہوئے۔

دوران سماعت وکیل کی غیر حاضری کے سبب ملیکا بخاری نے جوابی دلائل پیش کیے۔

انہوں نے کہا کہ علی حیدر گیلانی نے پریس کانفرنس میں تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے ووٹ ضائع کرنے کی ترغیب دی، ضروری نہیں کہ علی حیدر نے رقم ادا نہیں کی تو کرپشن نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن میں یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

ملیکا بخاری کا کہنا تھا کہ علی حیدر بدعنوانی کے مرتکب ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن ویڈیوز کا فرانزک آڈٹ کروا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس بے پناہ اختیارات ہیں، ہمیں الیکشن کمیشن پر مکمل اعتماد ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے درخواست گزاروں کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کی نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

خیال رہے 3 مارچ 2021 کو پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی فرخ حبیب اور کنول شوذب کی جانب سے سینیٹ الیکشن کی ویڈیو کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایک وائرل ویڈیو میں ملتان سے رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ سینیٹ انتخاب میں اپنے والد کو فائدہ پہنچانے کے لیے کچھ پارلیمنٹیرینز کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے تھے اور انہیں نمبرز دے کر بیلٹ پر لکھنے کا بھی کہہ رہے تھے۔

مزید پڑھیں: صادق سنجرانی کے انتخاب سے متعلق یوسف رضا گیلانی کی درخواست مسترد

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے سینیٹ الیکشن کو متاثر کرنے کے اس مجرمانہ فعل میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا۔

درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے اور الیکشن ایکٹ کی دفعہ 174 کے تحت سزا کے مستحق ہیں۔

ساتھ ہی یہ استدعا بھی کی گئی تھی کہ یوسف رضا گیلانی کو آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے اور بیٹے کے ساتھ مجرمانہ سرگرمی میں ملوث ہونے پر نااہل قرار دیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024