• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

آرمی چیف کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کا الزام، ملزم کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

شائع April 13, 2022
ایف آئی اے  نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے آرمی چیف کے خلاف مہم شروع کی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے آرمی چیف کے خلاف مہم شروع کی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایک ملزم کو 2 روز کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے جسمانی ریمانڈ پر دے دیا، ملزم نے مبینہ طور پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے سکبدوش کیے جانے کے بعد فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف بدعنوانی کی مہم چلائی تھی۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے آرمی چیف کے خلاف مہم شروع کی۔

ایف آئی اے نے مجسٹریٹ سے ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا کی تھی تاہم عدالت نے ملزم کے دو روزہ ریمانڈ کی منظوری دی۔

ملزم کو وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے گزشتہ روز لاہور سے گرفتار کیا تھا۔

ایف آئی اے نے سوشل میڈیا کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کے بعد پنجاب بھر سے کم از کم ان 8 افراد کو گرفتار کیا تھا جن کے بارے میں شبہہ تھا کہ وہ فوج کے خلاف مہم میں ملوث تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ایف آئی اے کی ریاستی اداروں کے خلاف آن لائن مہم چلانے والوں کےخلاف کارروائی، 8 افراد گرفتار

گرفتار افراد کے خلاف متنازع پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کی دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔

10 اپریل کو قومی اسمبلی میں مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے نتیجے میں عمران کی سبکدوشی کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آرمی چیف کے خلاف توہین آمیز مہم شروع کیے جانے کے بعد ایف آئی اے کا انسداد دہشت گردی ونگ حرکت میں آیا تھا۔

گزشتہ اتوار سے ٹوئٹر پر سب سے زیادہ ٹرینڈنگ والے ہیش ٹیگز تھے جن میں فوج، عدلیہ اور نئی حکومت کو نشانہ بنایا گیا تھا اور منگل کو ان ہیش ٹیگز کو استعمال کرنے والی ٹویٹس کی تعداد 43 لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔

ایف آئی اے کے ایک اہلکار نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ہم نے فوج اور عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کے الزام کے سلسلے میں لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گجرات سمیت پنجاب کے مختلف حصوں سے تقریباً 8 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کا اپنے سوشل میڈیا کارکنوں کی مبینہ ہراسانی کے خلاف ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ

گزشتہ روز پاک فوج کے حکام کے اجلاس میں سوشل میڈیا پر ادارے پر کی جانے والی حالیہ تنقید کا بھی نوٹس لیا گیا تھا۔ فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فورم نے کچھ حلقوں کی جانب سے پاک فوج کو بدنام کرنے اور ادارے اور معاشرے کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے لیے حالیہ پروپیگنڈا مہم کا نوٹس لیا ہے۔

جاری بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ میٹنگ میں ہر قیمت پر آئین اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے قیادت کی جانب سے سوچ بچار کے لیے اپنائے گئے مؤقف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ میٹنگ مییں فورم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی قومی سلامتی مقدس ہے، پاک فوج ہمیشہ بغیر کسی سمجھوتے کے ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور اس کی حفاظت کے لیے ہمیشہ کھڑی رہے گی۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024