• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پی ایف یو جے کا نئی حکومت پر پی ٹی آئی کی ’انتقامی پالیسیاں‘ ختم کرنے کیلئے زور

شائع April 16, 2022
پی ایف یو جے کا کہنا تھا کہ عمران خان کی انتقامی پالیسی کی وجہ سے میڈیا انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے— فائل فوٹو: پی ایف یوجے فیس بک
پی ایف یو جے کا کہنا تھا کہ عمران خان کی انتقامی پالیسی کی وجہ سے میڈیا انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے— فائل فوٹو: پی ایف یوجے فیس بک

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بطور نئے وزیر اعظم قومی اسمبلی میں اپنی افتتاحی تقریر میں کیے گئے وعدے کے مطابق صحافی برادری کو درپیش بے شمار مسائل کے حل کے لیے ترجیحی کردار ادا کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکریٹری جنرل ناصر زیدی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ شہباز شریف کی زیر قیادت نو منتخب حکومت میڈیا انڈسٹری کی بحالی کے لیے مضبوط اقدامات اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی انتقامی پالیسی کی وجہ سے میڈیا انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے ان پالیسیوں کے تحت قواعد و ضوابط کو بڑے پیمانے پر تبدیل کرتے ہوئے آئین کے ذریعے آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کو دبایا گیا۔

مزید پڑھیں: پی ایف یو جے کا مجوزہ پی ایم ڈی اے بل کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان

انہوں نے کہا کہ زبردستی سینسر شپ کا اطلاق، میڈیا کو مسلسل ہدایات جاری کرنا، آمرانہ تجاویز مثلاً پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی جیسی تجاویز اور فیڈرل جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے آرٹیکل 6 جیسی بدنیتی پر مبنی دفعات اس بات کی مثال ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کس طرح مسلسل جمہوریت پسندوں اور میڈیا کے آزادی کے خلاف سازش کرتی رہی ہے۔

پی ایف یو جے کے رہنماؤں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’آئین آزادی اظہار رائے اور معلومات تک رسائی کی ضمانت دیتا ہے جو سب سے بڑھ کر اور تمام قوانین پر غالب ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ پی ایف یو جے مطالبہ کرتا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی دھمکی آمیز پالیسیوں اور میڈیا سے متعلق قواعد و ضوابط میں بدنیتی پر مبنی تمام شقیں واپس لی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کا ووٹ ہارنے والی پچھلی حکومت نے متعدد میڈیا اداروں کے اشتہارات کو روکا جس نے میڈیا ہاؤسز کو ملازمین اور صحافیوں کی برطرفی یا ان کی تنخواہوں اور مراعات میں خاطر خواہ کمی کرنے پر مجبور کیا۔

مزید پڑھیں: پی ایف یو جے کا وزیراعظم سے میڈیا سے متعلق الزامات پر معافی کا مطالبہ

پی ایف یو جے کے رہنماؤں نے کہا کہ عالمی وبا نے میڈیا ہاؤسز کی مالی مشکلات میں اضافہ کیا ہے جس سے وہ اپنے عملے کو تنخواہیں تاخیر سے ادا کر رہے ہیں یا اپنے ملازمین کو واجبات ادا کیے بغیر دفاتر یا بیورو کو مکمل طور پر بند کرنے پر مجبور ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد بڑے پیمانے پر بے روزگار اور نہ صرف مالی طور پر کمزور ہوئے بلکہ بیشتر نے صحافت چھوڑ دی اور دکاندار بن گئے ہیں اور ان میں سے کچھ نے افسوسناک اور ناقابل برداشت صورتحال کی وجہ سے خودکشی بھی کی۔

پی ایف یو جے نے کہا کہ ہم وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میڈیا مالکان، میڈیا منیجرز اور میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی نمائندہ ایسوسی ایشنز کے ساتھ ساتھ متعلقہ سرکاری محکموں کا اجلاس فوری طور پر بلائیں تاکہ پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے میڈیا انڈسٹری کو درپیش منفی مسائل کو حل کیا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024