• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

عید کے بعد مرغی، پیاز، لیموں کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں

شائع May 8, 2022
مرغی کے گوشت میں مسلسل اضافہ ہونے کی وجہ سے صارفین پریشان ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
مرغی کے گوشت میں مسلسل اضافہ ہونے کی وجہ سے صارفین پریشان ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

عیدالفطر کے بعد مرغی، پیاز اور لیموں کی قیمتوں میں بلند ترین اضافے نے صارفین کے لیے مزید مشکلات پیدا کردی ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حکومت کے متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی نگرانی نہ ہونے کہ وجہ سے مرغی کے گوشت کی قیمت 620 سے 670 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے جو کہ رمضان کے آخری ہفتے میں 600 سے 640 تک فروخت ہو رہی تھی۔

اسی طرح زندہ مرغی کی قیمت 400 سے 430 روپے فی کلو تک بڑھا دی گئی ہے جو عید سے پہلے 370 روپے تک تھی۔

رپورٹ کے مطابق بغیر ہڈیوں والا مرغی کا گوشت 800 روپے فی کلو کے مقابلے میں اب 900 سے 920 روپے فی کلو کے ساتھ بیف کی قیمت کے برابر پہنچ گیا ہے جو کہ علاقوں کے حساب سے 900 سے 1000 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے، جبکہ ہڈیوں کے ساتھ گائے کا گوشت 700 سے 800 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: نئی حکومت سے اشیا خورونوش پر ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ

رمضان سے پہلے زندہ مرغی کی قیمت 300 روپے فی کلو تک تھی جبکہ گوشت کی قیمت 500 روپے فی کلو تھی، اسی طرح بغیر ہڈیوں والا گوشت 700 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا تھا۔

خوردہ فروشوں کی جانب سے چکن کی زیادہ طلب کے مقابلے میں فارمز سے کم سپلائی کے روایتی بہانے پیش کیے جارہے ہیں جو کہ عیدالفطر کے بعد شادیوں کے موسم کے آغاز کے ساتھ مزید بڑھ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گاہک اب بھی مٹن اور بیف پر چکن کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ بہت سے گاہکوں کو اب بھی سندھ کے مویشی فارمز میں لمپی اسکن کی بیماری (ایل ایس ڈی) سے متعلق شکوک و شبہات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: مرغی کے گوشت کی قیمت 570 روپے فی کلو تک جا پہنچی

ان کا کہنا تھا کہ پولٹری فارمرز کی طاقتور لابی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے بجائے پرائس ریگولیٹر نے رمضان کے دوران صارفین سے زائد قیمت وصول کرنے پر صرف چند خوردہ فروشوں پر معمولی جرمانے عائد کیے۔

کراچی ہول سیلرز پولٹری ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کمال اختر صدیقی نے کہا کہ پنجاب سے پولٹری مرغیوں کی رمضان کے وسط تک جاری رہنے والی آمد اب رک گئی ہے کیونکہ وہاں نرخ بھی بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نقصان اٹھانے کے بعد پولٹری فارمرز نے پیداوار میں سرمایہ کاری نہیں کی، اس کے علاوہ موسم گرما میں مرغیوں کی تیاری میں تاخیر ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میں روزانہ 10 لاکھ مرغیاں ذبح کی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زندہ مرغیوں کے فارم ریٹ اور ہول سیل ریٹ 350 روپے اور 370 روپے فی کلو ہیں جبکہ ریٹیل ریٹ 540 روپے فی کلو ہے، لیکن خوردہ فروش بلاخوف اپنی مرضی کے مطابق قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔

کمشنر کراچی کی جانب سے زندہ مرغیوں کے لیے 235 روپے اور اس کے گوشت کے لیے 365 روپے فی کلو کے نرخ پر رمضان کے دوران اور اس کے بعد بھی عمل درآمد نہیں کیا گیا اور صارفین پولٹری مافیا کے رحم و کرم پر رہے۔

پیاز، لیموں کی قیمتوں میں اضافہ

مرغی کے گوشت کی قیمت میں مسلسل اضافے کے ساتھ روز مرہ کی چیزوں خاص طور پر پیاز اور لیموں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، ماہ رمضان کے دوران کراچی میں پیاز کی قیمت 80 روپے سے 100 روپے فی کلو تک تھی جبکہ لیموں کی قیمت 800 سے 1200 روپے فی کلو تھی۔

حیران کن طور پر کمشنر کراچی کی جانب سے پیاز کی مقرر کردہ قیمت 66 روپے فی کلو اور لیموں کی 483 روپے فی کلو تک تھی۔

مزید پڑھیں: اشیائے خورونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے قوت خرید متاثر

سپر ہائے وے پر قائم نیو سبزی منڈی کی فلاح انجمن ہول سیل سبزی مارکیٹ کے صدر حاجی شاہ جہاں نے کہا کہ سندھ کی پیاز کی فصل اب ختم ہونے کو ہے اور جو باقی اسٹاک ہے اسے اب پنجاب اور کراچی میں فروخت کے لیے لایا جا رہا ہے کیونکہ مقامی منڈی میں اس کی قیمت بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے پیاز کی فصل رواں ماہ آئے گی جبکہ بلوچستان سے جون میں پیاز کی فصل آنے کا امکان ہے، سندھ کی نئی فصل اب منڈیوں میں اکتوبر میں آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں باقی رہ جانے والی معیاری پیاز اب ڈھائی ہزار سے 3 ہزار روپے فی چالیس کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔

حاجی شاہ جہاں نے کہا کہ عید کی چھٹیوں کی وجہ سے منڈی میں کاروبار سست روی کا شکار ہے کیونکہ منڈی میں کام کرنے والے ملازمین اپنے آبائی گاؤں سے واپس آرہے ہیں جبکہ ملک بھر سے آنے والی سبزیوں کا منڈیوں میں آنے کا سلسلہ بھی اتوار سے زور پکڑے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024