جنگل میں آگ لگا کر ویڈیو بنانے والی ٹک ٹاکر کی عبوری ضمانت منظور
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے جنگل میں آتشزدگی سے منسلک کیس میں معروف ٹک ٹاکر کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق معروف ٹک ٹاکر ڈولی نے جنگل میں آتشزدگی کے دوران ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعدضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔
رواں ہفتے سوشل میڈیا پر دو الگ الگ ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں، ایک میں دیکھا گیا ہے دو کم عمر ٹک ٹاکرز مرگلہ ہلز پر آتشزدگی کے دوران بیٹھے ہوئے جبکہ دوسری ویڈیو ڈولی کی دیکھی گئی جو جنگل میں آتشزدگی کےدوران پرفارم کر رہی ہیں۔
ایڈیشنل ضلعی اور سیشنز جج عابدہ سجاد نے ڈولی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت کی۔
ان کے وکیل نے دلیل دی کہ جب ٹک ٹاکر جنگل میں پہنچی تو وہاں پہلے ہی آگ لگی ہوئی تھی اور یہ علاقہ اسلام آباد کپیٹل ٹریٹری (آئی سی ٹی) کے حدود میں نہیں آتا۔
عدالت نے ٹک ٹاکر کی عبوری ضمانت 27 مئی تک منظور کرتے ہوئے کوہسار پولیس اسٹیشن سے ریکارڈ طلب کرلیا۔
مختصر ویڈیو میں ٹک ٹاکر کو ’پسوڑی‘ گانے پر آگ کے سامنے انداز دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
مذکورہ ویڈیو مبینہ طور پر مارگلہ کے پہاڑی کے سلسلے میں شوٹ کی گئی، جہاں موجود درختوں اور جھاڑیوں کو آگ بھی لگائی گئی۔
ٹک ٹاکر کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اسلام آباد میں وائڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن رعنا سعید خان ستی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ویڈیو بنانے والی ٹک ٹاکر کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا۔
انہوں نے ٹک ٹاکر کی ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستانی لوگ صرف فالوورز بڑھانے کے لیے جنگلات میں آگ لگا رہے ہیں جب کہ آسٹریلیا میں ایسی حرکت کرنے پر عمر قید کی سزا ملتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستان میں پہلے ہی گرم موسم چل رہا ہے اور اوپر سے ٹک ٹاکرز فالوورز بڑھانے کے چکر میں جنگلات میں آگ لگانے میں مصروف ہیں۔