وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کے غیر فعال ہونے سے 'انتظامی خلا' پیدا ہوا، حکومت آئینی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوگئی، عمر ایوب، شبلی فراز
کیس مفاد عامہ کا اہم معاملہ بن چکا ہے، جسٹس اعجاز اسحٰق خان کے ریمارکس، پنجاب کی اسپیشل برانچ کی رپورٹ میں شہریوں کو توہین مذہب کے مقدمات میں پھنسانے کا انکشاف کیا گیا تھا۔
صدر مملکت یا قائم مقام چیف جسٹس کو قانونی جواز کے بغیر ٹربیونل کی تشکیل نو کا اختیار نہیں، جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحٰق کا فیصلہ
آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر کی گئی درخواست میں الزام لگایا گیا کہ تبادلے عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانے اور سیاسی فائدے کے لیے عدلیہ میں جوڑ توڑ کرنے کی دانستہ کوشش ہیں۔
جسٹس بابر ستار نے ٹھوس شواہد کے بغیر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ شہری کا نام شامل کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے درخواست گزار کا نام فہرست سے نکالنے کا حکم دے دیا
جسٹس بابر ستار نے قائم مقام چیف جسٹس اور تمام ججز کے سیکریٹریز کو خط لکھ دیا، رجسٹرار کو حالیہ ہفتوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز نکال کر ملوث عملے کےخلاف کارروائی کی سفارش کردی۔
شانزے پر سیور فوڈز کے 2 ویٹرز کو مارنے کا الزام تھا، مقدمے سے ناقابل ضمانت دفعات ہٹاکر قابل ضمانت دفعات شامل کی گئیں، مدعی نے دھمکیاں ملنے کا انکشاف بھی کیا تھا۔
عدالت کے افسران و ملازمین کےخلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جاسکتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار اور ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کالعدم قرار
ملزم ساجد علی پر مذہبی شخصیات کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام تھا، ملزم کے خلاف 14 اپریل 2020 کو اٹک کے علاقے حسن ابدال میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
آئین کا آرٹیکل 200 صدر پاکستان کو جج کو ایک سے دوسری ہائیکورٹ میں تبادلے کی اجازت دیتا ہے، عدالت عالیہ کے 5 ججز کی درخواست مسترد، فیصلے کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت
یہ قانون بنیادی آئینی حقوق بالخصوص اظہار رائے کی آزادی، پریس کی آزادی اور قانونی عمل کی خلاف ورزی ہے، ترمیم کو غیر آئینی اور کالعدم قرار دیا جائے، درخواست گزار
سپریم کورٹ کے پاس موجود تمام اختیارات کا استعمال کیا جائے تاکہ ریاست کی جانب سے جمہوریت کو دبانے کا خاتمہ کیا جا سکے، خط میں چیف جسٹس اور سربراہ آئینی بینچ سے درخواست
مبصر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس اور توشہ خانہ سیریز کے مقدمات کی کارروائی دیکھیں گے، جی ایچ کیو حملہ کیس کا بھی جائزہ لیں گے، رکن قانونی ٹیم بانی پی ٹی آئی خالد یوسف چوہدری
ریاست کا غیر حقیقی اور تفرقہ انگیز نقطہ نظر اداروں اور عوام کے درمیان تصادم پیدا کر رہا ہے، عوام ریاستی مشینری کی غلط ترجیحات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، پاکستان تحریک انصاف