• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

تین دن مسلسل اضافے کے بعد ڈالر کی قدر میں 55پیسے کی کمی

شائع June 8, 2022
ڈالر گزشتہ روز کے 202 روپے پر بند ہوا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ڈالر گزشتہ روز کے 202 روپے پر بند ہوا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

مسلسل تین دن تک قیمت میں اضافے کے بعد بدھ کی صبح امریکی ڈالر کی قدر انٹربینک مارکیٹ میں 55 پیسے کم ہوگئی۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق ڈالر گزشتہ روز 202 روپے پر بند ہوا تاہم اس کے مقابلے میں صبح 11:50 کے قریب 55 پیسے کمی کے بعد 201.45 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

مزید پڑھیں: انٹر مارکیٹ میں ڈالر 203 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

یاد رہے کہ پچھلے سیشن میں فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی بند ہونے شرح اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کردہ 202.83 روپے کی سرکاری شرح سے کم تھی۔

ڈالر کی اچانک گراوٹ تین دن تک مسلسل اضافے کے رجحان کے خاتمے کی نشاندہی کرتی ہے جہاں مسلسل اضافے کی بڑی وجہ تیل کی زیر التوا ادائیگیوں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی 6 ارب ڈالر کی سہولت کے دوبارہ شروع ہونے کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچا نے کہا کہ غیر ملکی کرنسی پر پابندی کی رپورٹس کو حکومت اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے مسترد کیے جانے کی وجہ سے روپے کی بحالی میں مدد ملی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر 2.25 روپے اضافے کے ساتھ 200 روپے سے بڑھ گیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی تھی کہ وہ 'سٹے بازی' میں ملوث بینکوں کے خلاف کارروائی کرے جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی اور شرح مبادلہ میں استحکام آیا۔

مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے مطابق تجزیہ کاروں نے روپے کی بحالی کا سبب اسٹیٹ بینک کی 'متبادل شرح کے عدم استحکام پر کمرشل بینکوں کے ساتھ اجلاس' کو قرار دیا۔

میٹس گلوبل سے بات کرتے ہوئے ظفر پراچا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ رواں مالی سال روپے کی قدر میں کمی کے سفر کی وجہ سے روپے کو شدید اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑا جس نے قیاس آرائی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں کے لیے مواقع پیدا کیے۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرپرسن ملک بوستان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اب جب کہ تیل کی ادائیگیاں ہوچکی ہیں، روپے پر دباؤ نمایاں طور پر کم ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے اس کے علاوہ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ آنے والے بجٹ میں درآمدات پر پابندی لگانے اور اس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت کو نیچے لانے کے لیے سخت فیصلے کرے گی۔

مزید پڑھیں: غیر ملکی بینکوں کے مطالبات میں اضافہ، پاکستان کو تیل کی درآمدات میں مشکلات پیش آنے کا خدشہ

انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ وفاقی کابینہ جلد ہی غیر ضروری درآمدات پر پابندی کی منظوری دے دے گی جس کے نتیجے میں درآمدات میں نمایاں کمی آئے گی، ان رپورٹس کی وجہ سے آج ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی ہے۔

ملک بوستان نے روپے کی قدر کی بحالی کو حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جوڑتے ہوئے غیر ملکی کرنسی کھاتوں پر متوقع پابندیوں کی رپورٹس کو مسترد کردیا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان رپورٹس کی تردید کے بعد روپے کی گراوٹ کے لیے جوڑ توڑ کرنے والے سٹے بازوں نے ایسا کرنا چھوڑ دیا ہے اور اس کے نتیجے میں روپیہ مضبوط ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024