• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیر اعظم شہباز شریف 24 کروڑ، عمران خان 14 کروڑ سے زائد اثاثوں کے مالک

شائع June 15, 2022
الیکشن کمیشن نے سیاسی رہنماؤں کے پارلیمانی سال 2021 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں — فائل فوٹو/عمران خان انسٹاگرام/اے ایف پی
الیکشن کمیشن نے سیاسی رہنماؤں کے پارلیمانی سال 2021 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں — فائل فوٹو/عمران خان انسٹاگرام/اے ایف پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزیر اعظم شہباز شریف، سابق وزیر اعظم عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے پارلیمانی سال 2021 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری دستاویز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے سال 2020 کی نسبت 2021 کے اثاثوں میں 6 کروڑ سے زائد کا اضافہ ہوا جس کے بعد ان کے کُل اثاثے 14 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد ہوگئے۔

دستاویز کے مطابق عمران خان کے سال 2020 میں اثاثوں کی کُل مالیت 8 کروڑ سے زائد تھی جبکہ عمران خان نے سال 2020 میں 7 کروڑ سے زائد کا قرض لیا تھا۔

اس طرح سال 2020 میں قرض کی رقم شامل کر کے اثاثوں کی مالیت 15 کروڑ روپے سے زائد تھی جبکہ سال 2021 کے اثاثوں کے مطابق عمران خان کے ذمہ کچھ واجب الادا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں دائمی وارنٹ گرفتاری جاری

دستاویز کے مطابق عمران خان نے گوشواروں میں زمان پارک، میانوالی اور بھکر میں وراثتی زمین ظاہر کی ہے، جبکہ چیئرمین تحریک انصاف نے بنی گالا کے گھر کو بطور تحفہ ظاہر کیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ عمران خان کے پاس گرینڈ حیات اسلام آباد ٹاور میں ایک فلیٹ ہے جس کی مالیت ایک کروڑ 19 لاکھ روپے ہے۔

دستاویز کے مطابق عمران خان کا اندرون یا بیرون ملک کوئی کاروبار نہیں، ان کے پاس اپنی کوئی ذاتی گاڑی نہیں ہے۔

مزید بتایا گیا کہ عمران خان کا بینک بیلنس 6 کروڑ 3 لاکھ سے زائد ہے جبکہ دو ڈالرز اکاؤنٹس میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالرز ہیں۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ عمران خان نے اثاثوں میں 2 لاکھ روپے مالیت کی 4 بکریاں بھی ظاہر کی ہیں جبکہ ان کے پاس 5 لاکھ مالیت کا فرنیچر ہے۔

مزید پڑھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نیب افسران، ان کے رشتہ داروں کے اثاثے ڈیکلیئر کرنے کا حکم

عمران خان نے اپنی اہلیہ بشری بی بی کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کرائی ہیں۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کے پاس 431 کنال کی پاکپتن میں دو مختلف زمینیں ہیں جبکہ وہ بنی گالا، اسلام آباد میں 3 کنال کے گھر کی مالک ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور بیویوں کے اثاثے

دستاویز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے اثاثوں میں سال 2020 کی نسبت 2021 میں 3 لاکھ روپے کی کمی آئی ہے اور وہ 24 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔

وزیر اعظم 14 کروڑ روپے سے زائد کے مقروض ہیں، انہوں نے اپنے بیٹے سلیمان شہباز سے 6 کروڑ روپے سے زائد کا قرض لے رکھا ہے۔

شہباز شریف کے پاس دو گاڑیاں اور بینک بیلنس 2 کروڑ روپے سے زائد کا ہے، وہ بیرون ملک 13 کروڑ 74 لاکھ روپے کے اثاثوں کے بھی مالک ہیں۔

شہباز شریف نے اپنی بیویوں نصرت شہباز اور تہمینہ درانی کے اثاثے بھی ڈکلیئر کیے ہیں جس کے مطابق نصرت شہباز 23 کروڑ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں جبکہ تہمینہ درانی کے اثاثوں کی ملکیت 57 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔

بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری

گوشواروں کی تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ و پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو ایک ارب 60 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کے ذمہ 3 لاکھ 34 ہزار واجب الادا ہیں۔

دستاویز کے مطابق بلاول بھٹو نے بیرون ملک اپنے کاروبار بھی ظاہر کیے ہیں، بلاول بھٹو کا بینک بیلنس 12 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری 71 کروڑ 42 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اوران کا بیرون ملک کوئی کاروبار نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محکمہ صحت بلوچستان کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

دیگر سیاسی رہنما

دستاویز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید کا کوئی اپنا گھر نہیں ہے، ان کے پاس ایک گاڑی اور 15 تولہ سونا ہے جبکہ مراد سعید کے اکاؤنٹس میں 29 لاکھ 63 ہزار سے زائد رقم موجود ہے۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ عمر ایوب ایک ارب 19 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کے ذمہ 11 لاکھ 55 ہزار روپے واجب الادا ہیں۔

اس کے ساتھ عمر ایوب نے بیرون ملک کاروبار کی تفصیلات بھی جمع کرائیں۔

دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر ساڑھے 8 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، جبکہ وہ ایک کروڑ 17 لاکھ سے زائد کے مقروض بھی ہیں۔

سابق اسپیکر کے پاس 6 کروڑ 72 لاکھ سے زائد کی جائیداد ہے، انہوں نے 58 لاکھ روپے کا کاروبار ظاہر کیا ہے جبکہ وہ ایک گاڑی کے مالک اور ان کا 96 لاکھ سے زائد رقم کا بینک بیلنس بھی ہے۔

سابق وزیر دفاع پرویز خٹک 16 کروڑ 71 لاکھ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں اور 3 کروڑ روپے بینک بیلنس کے ساتھ 2 کروڑ 56 لاکھ روپے کے مقروض بھی ہیں۔

الیکشن کمیشن کی دستاویز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 30 کروڑ 20 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں، انہوں نے 24 کروڑ 35 لاکھ روپے کا بینک بیلنس ظاہر کیا۔

مراد علی شاہ ایک کروڑ 42 لاکھ روپے مالیت کی دو گاڑیوں کے مالک ہیں اور ان کے پاس ڈی ایچ اے کراچی میں مکان ہے جس کی مالیت ایک کروڑ 15 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے، جبکہ ان کی بیٹی کے نام پر ڈی ایچ اے کراچی میں 3 کروڑ روپے مالیت کے دو پلاٹ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024