• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ہماری حکومت مہنگائی کے خلاف ڈھال تھی، عمران خان

شائع June 19, 2022
عمران خان نے عوام پر زور دیا کہ وہ گھروں سے باہر نکلیں اور مہنگائی مخالف مظاہروں میں شرکت کریں اور مل کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے عوام پر زور دیا کہ وہ گھروں سے باہر نکلیں اور مہنگائی مخالف مظاہروں میں شرکت کریں اور مل کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کے خلاف ڈھال بن کر کام کیا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’میں نے خبردار کیا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے کی کوشش کی گئی تو معیشت بری طرح سے متاثر ہوگی اور کنٹرول سے باہر نکل جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: یہ حکمران رہ گئے تو ملک کو وہ نقصان ہوگا جو کوئی دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا، عمران خان

اجلاس میں معیشت سے متعلق مسائل اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے شہریوں کو درپیش مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

عمران خان نے اعلان کیا کہ اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت توانائی اور گیس کی نرخوں میں مسلسل اضافے کے خلاف تحریک انصاف آج سے ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ چوروں نے اپنی جیب بھرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کیا اور عوام کو تکلیف میں چھوڑ دیا ہے، جنہوں نے بیرون ملک جائیدادیں بنائی ہوئی ہیں ان کو شہریوں اور ان کے مستقبل کے بارے میں کوئی فکر نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 ماہ میں یہ ثابت ہوا کہ پاکستان کے خلاف کس طرح سازش کی گئی اور اس کے پیچھے کون سے کردار تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ اقتدار میں آگئے ہیں وہ حکومت چلانے کے لیے تیار نہیں تھے اور اب ادارے تباہی کے دہانے پر ہیں۔

اجلاس کے شرکا نے کہا کہ دوست ممالک کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے موجودہ حکومت کو کوئی اہمیت نہیں دی کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اسے عوامی حمایت اور اعتماد حاصل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی بدحالی کے سبب خدشہ ہے ملک میں سری لنکا جیسی صورتحال نہ ہوجائے، عمران خان

اجلاس کے شرکا نے آزادی اظہار اور خاص طور پر سوشل میڈیا پر شہریوں کو ہراساں کرنے کے حکومت کے ہتھکنڈوں کی مذمت کی۔

شرکا نے کراچی میں حال ہی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں عوام کے ناقص ردعمل اور آزادانہ، منصفانہ اور پرامن انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ناکامی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع کے بجٹ میں 21 ارب روپے کی کٹوتی کرنے کے حکومتی فیصلے کے ساتھ ساتھ ان اطلاعات پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیا کہ ان علاقوں کے 50 لاکھ افراد کو تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے فراہم کیے گئے صحت کارڈز سے محروم کردیا جائے گا۔

شرکا نے خبردار کیا کہ سابق فاٹا کے انضمام کو واپس لینے کی کسی بھی کوشش کی مزاحمت کی جائے گی۔

مہنگائی کے خلاف احتجاج

عمران خان نے عوام پر زور دیا کہ وہ گھروں سے باہر نکلیں اور مہنگائی مخالف مظاہروں میں شرکت کریں اور مل کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں۔

احتجاج رات 9 بجے ہوگا اور پی ٹی آئی چیئرمین رات 10 بجے کے قریب مظاہرین اور قوم سے خطاب کریں گے جس کے دوران وہ اگلے لائحہ عمل کا اعلان بھی کریں گے۔

سابق وزیر اعظم نے موجودہ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بدمعاشوں اور لٹیروں کا عوامی فلاح سے کوئی تعلق نہیں۔

مزید پڑھیں: درست فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ، ملک 3 ٹکڑے ہوجائے گا، عمران خان

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی تجوریاں بھرنے کے لیے ملک کو گروی رکھا ہوا ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے وڈیو پیغام میں عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ مہنگائی مخالف احتجاج میں شرکت کریں۔

انہوں نے کہا کہ ملتان میں احتجاج چوک شاہ عباس پر کیا جائے گا جبکہ کراچی میں شاہراہ قائدین، لاہور کے لبرٹی چوک، فیصل آباد میں گھنٹہ گھر اور راولپنڈی میں کمرشل مارکیٹ میں احتجاج کیا جائے گا۔

سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ پشاور کے ہشت نگری گیٹ اور اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024