• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

دنیا بھر میں منکی پاکس کے مریضوں کی تعداد 14 ہزار ہوگئی، عالمی ادارہ صحت

شائع July 20, 2022
منکی پاکس کے کیس 14 دن میں دگنے ہوگئےفوٹو: رائٹرز
منکی پاکس کے کیس 14 دن میں دگنے ہوگئےفوٹو: رائٹرز

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ رواں برس مئی میں شروع ہونے والی بیماری ‘منکی پاکس’ سے دنیا بھر میں متاثر افراد کی تعداد بڑھ کر 14 ہزار ہوگئی۔

رواں ماہ 6 جولائی کو عالمی ادارے نے بتایا تھا کہ منکی پاکس سے متاثرہ افراد کی تعداد 6 ہزار ہوگئی اور گزشتہ 14 دن میں بیماری کے شکار افراد کی تعداد دگنی ہوگئی۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادہانوم گیبریسیس نے 20 جولائی کو تصدیق کی کہ منکی پاکس سے متاثر افراد کی تعداد بڑھ کر 14 ہزار تک جا پہنچی۔

انہوں نے بتایا کہ براعظم افریقہ میں منکی پاکس سے تازہ 5 ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جب کہ رواں ماہ کے آغاز تک افریقہ سے باہر بھی اس سے تین اموات کی تصدیق کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ‘منکی پاکس’ 58 ممالک تک پھیل چکا، عالمی ادارہ صحت

گزشتہ دو ہفتوں میں منکی پاکس کے کیس دنیا بھر میں دگنے ہوگئے اور مذکورہ بیماری 60 سے زائد ممالک تک پھیل گئی۔

ڈبلیو ایچ او نے ایک بار پھر کہا ہے کہ منکی پاکس سے متاثر زیادہ تر افراد ہم جنس پرستی کی جانب راغب مرد حضرات ہی ہیں۔

ابتدائی طور پر 1970 کے بعد افریقہ کے مغربی حصے میں بندروں میں پائی جانی والی بیماری رواں برس مئی میں پہلی بار افریقہ سے باہر یعنی یورپ میں رپورٹ ہوئی تھی۔

مئی میں منکی پاکس کے کچھ کیسز انگلینڈ اور بعد ازاں اسپین اور اٹلی میں رپورٹ ہوئے، جس کے بعد یہ بیماری جرمنی، فرانس اور سوئٹزرلینڈ سمیت متعدد یورپی ممالک تک پھیلی، جس کے بعد وہاں سے یہ بیماری امریکا اور مشرق وسطی ممالک تک بھی جا پہنچی۔

عالمی ادارہ صحت منکی پاکس کے حوالے سے ہی پہلی واضح کر چکا ہے کہ اس کے کورونا کی طرح وبا بننے کے امکانات نہیں اور نہ ہی اس مرض کی وجہ سے عالمی سطح پر ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: سعودیہ اور بھارت میں بھی منکی پاکس کے کیسز رپورٹ

مذکورہ بیماری سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مرض کورونا یا اس طرح کی دیگر وباؤں کی طرح تیزی سے نہیں پھیلتا، منکی پاکس صرف قریبی تعلقات اور خصوصی طور پر جسمانی تعلقات سے ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق منکی پاکس عام طور پر صرف افریقی خطے میں پایا جاتا ہے اور کئی دہائیوں سے مذکورہ مرض کے کیسز کسی دوسرے خطے میں سامنے نہیں آئے تھے۔

چیچک اور جسم پر شدید خارش کے دانوں کی بیماری سے ملتی جلتی اس بیماری سے متعلق ماہرین کا ماننا ہے کہ منکی پاکس ایک بہت کم پایا جانے والا وبائی وائرس ہے، اس کی علامات میں بخار ہونا اور جلد پر خارش ہونا شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024