• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

زیارت آپریشن میں ہلاک 5 افراد کا تعلق دہشت گرد گروپ سے تھا، ضیا اللہ لانگو

شائع July 21, 2022
ضیا اللہ لانگو نے اس عمل کو بلوچ اور اسلامی روایات کے خلاف قرار دیا— فائل فوٹو : پی پی آئی
ضیا اللہ لانگو نے اس عمل کو بلوچ اور اسلامی روایات کے خلاف قرار دیا— فائل فوٹو : پی پی آئی

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے دعویٰ کیا ہے کہ زیارت میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے حالیہ آپریشن میں ہلاک ہونے والے 9 میں سے 5 افراد کا تعلق ایک دہشت گرد تنظیم سے تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’تاہم ان کے نام لاپتا افراد کی فہرست میں شامل تھے جو ’وائس آف بلوچ مسنگ پرسنز‘ نامی تنظیم نے تیار کی تھی۔

یہ آپریشن گزشتہ ہفتے زیارت کے قریب لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ مرزا اور ان کے کزن کے قاتلوں کے خلاف کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ، بلوچستان کی دہشت گرد تنظیموں کے درمیان رابطے کا انکشاف

ضیا اللہ لانگو کا یہ تبصرہ بی این پی-مینگل، نیشنل پارٹی اور کچھ بلوچ قوم پرست گروہوں کے اس دعوے کے پس منظر میں سامنے آیا ہے کہ اس آپریشن میں مارے گئے 5 'عسکریت پسند' درحقیقت لاپتا افراد تھے اور وہ مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کے اٹھانے کے بعد لاپتا ہو گئے تھے۔

ان جماعتوں نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ 12 جولائی کو لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ اور ان کے کزن عمر جاوید کو زیارت میں کالعدم گروپ بی ایل اے کے عسکریت پسندوں نے اغوا کیا اور بعد میں شہید کر دیا۔

مزید پڑھیں: نوشکی اورپنجگور میں سیکیورٹی فورسز پر حملے میں غیرملکی عناصر ملوث

ضیا اللہ لانگو نے اس عمل کو بلوچ اور اسلامی روایات کے خلاف قرار دیا، انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے لیویز فورس کے اہلکار اور پولیس افسران کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے غریب اہل خانہ ایسے واقعات سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرنل لئیق بیگ کے قتل کے بعد سیکیورٹی فورسز نے زیارت کے علاقے میں ایک بڑا آپریشن کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران انٹیلی جنس ایجنسی کا ایک افسر بھی شہید ہوا جبکہ ہلاک ہونے والے 9 دہشت گردوں میں سے 5 کی شناخت ہو گئی ہے کیونکہ ان کے نام لاپتا افراد کی فہرست میں شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا، آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ریاست کا مؤقف واضح ہے کیونکہ بہت سے لاپتا افراد ریاست کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنے والے اور نوشکی اور پنجگور میں حملوں میں ملوث افراد بھی لاپتا افراد کی فہرست میں شامل تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024