• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

قیمتوں میں اضافے پر اگلے چند ہفتوں میں قابو پالیا جائے گا، مفتاح اسمٰعیل

شائع July 25, 2022
مفتاح اسمٰعیل نے  نشاندہی کی کہ مئی اور جون میں رکارڈ ترسیلات ہوئیں جبکہ ایف بی آر نے بھی اہداف حاصل کر لیے ہیں — فائل فوٹو: اے پی پی
مفتاح اسمٰعیل نے نشاندہی کی کہ مئی اور جون میں رکارڈ ترسیلات ہوئیں جبکہ ایف بی آر نے بھی اہداف حاصل کر لیے ہیں — فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرکے آئندہ چند ہفتوں میں قیمتوں میں اضافے پر قابو پالیا جائے گا اور اگلے ہفتے روپیہ پر دباؤ بھی کم ہوجائے گا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارے سے خصوصی گفتگو میں وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ بہتر فیصلہ سازی کے نتیجے میں رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ معاشی اہداف حاصل کر لیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مغرب میں بڑھتی ہوئی کساد بازاری کے پیش نظر برآمدات میں اضافہ ایک بڑا چیلنج ہو سکتا ہے اور اسی تناظر میں ہمیں اپنی برآمدات کو بڑھانے کے لیے مزید کوششیں کرنا ہوں گی، معیشت کے اہم برآمدی شعبے کو سہارا دینے کے لیے صنعتی فیڈرز پر کوئی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھا کر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ نے بعض حلقوں کی جانب سے پیدا کیے گئے اس تاثر کو مسترد کیا کہ حالیہ مہینوں میں ملک کی ترسیلات زر، برآمدات اور ٹیکس وصولی میں کمی ہوئی ہے۔

مفتاح اسمٰعیل نے نشان دہی کی کہ مئی اور جون میں ریکارڈ ترسیلات ہوئیں جبکہ ایف بی آر نے بھی اہداف حاصل کر لیے ہیں، حکومت نے رواں مالی سال کے دوران محصولات میں 35 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر 7 ہزار 500 ارب روپے جمع کرے گا جبکہ 800 ارب روپے لیوی کے طور پر جمع ہوں گے اور حکومت معیشت کو درست سمت میں لے جانے کے لیے معیشت کے پیداواری شعبوں بشمول زراعت، صنعتوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو معاونت فراہم کر رہی ہے، نہ صرف یہ بلکہ بیجوں پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات پر ٹیکس ایک فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کر دیا گیا ہے۔

روپے کی قدر میں کمی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مفتاح اسمٰعیل نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اگلے ہفتے روپیہ پر دباؤ کم ہوجائے گا، جس کہ وجہ یہ ہے کہ حکومت درآمدات کم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، پاکستان اس وقت اس پوزیشن میں کھڑا ہے جہاں اس کی نئی درآمدات، برآمدات اور ترسیلات زر سے کم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کیلئے وقت مانگیں گے، مفتاح اسمٰعیل

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 80 ارب ڈالر کی درآمدات اور 31 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔

ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسمعٰیل نے کہا کہ 24 اگست کو آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاس کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف کی اگلی قسط اگلے ماہ کے آخر تک ملنے کی امید ہے جبکہ دوست ممالک سے 4 سے 5 ارب ڈالر کی امداد بھی متوقع ہے اور ایک دوست ملک فوری سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، اس کے ساتھ ساتھ وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے قانون کی منظوری بھی دے دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کی مؤخر ادائیگی سے متعلق معاملات بھی دوست ممالک کے ساتھ ایک ہفتے میں طے کیے جانے کا امکان ہے جبکہ بجلی کے شعبے میں بھی بہتری لانے کے لیے جامع اقدامات کیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے کیے جانے والے تمام معاہدے نبھائیں گے، مفتاح اسمٰعیل

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت نے نہ تو بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوئی سرمایہ کاری کی اور نہ ہی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو بروقت مکمل کیا، تحریک انصاف کی حکومت نے سستے ایندھن کے طویل المعیاد معاہدے نہیں کیے جس کے نتیجے میں ہمیں ان پاور پلانٹس کو فعال کرنا پڑا جو مہنگے فرنس آئل پر چلتے ہیں۔

مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو درپیش مشکلات کے بارے میں ایک سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ سستا پیٹرول اور سستا ڈیزل اسکیم کے تحت مستحق خاندانوں کو 2 ہزار روپے کی امداد دی جارہی ہے اور اس کے ساتھ ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بھی مستحق خاندانوں کو نقد امداد بھی دی جارہی ہے اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے صارفین کو اشیائے ضروریہ رعایتی نرخوں پر فراہم کی جارہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024