نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کی آسٹروٹرف ہٹانے پر پنجاب حکومت پر کڑی تنقید
سابق ہاکی اسٹار اولمپیئن منظور الحسن سینئر نے پنجاب حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کے لیے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کے آسٹروٹرف کو ہٹانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ہاکی کے لیے ’بہت بڑا نقصان‘ قرار دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسے ایشیا کا سب سے بڑا ہاکی اسٹیڈیم کہا جاتا ہے جس نے ورلڈ کپ جیسے کئی اہم ٹورنامنٹس کی میزبانی کی ہے۔
آسٹروٹرف کو ہٹانے کی خبر وائرل ہونے کے بعد منظور الحسن نے کہا کہ وہ پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹیڈیم کو برباد کرنے کے فیصلے پر سخت مایوس ہیں۔
انہوں نے وزیر کھیل پنجاب ملک تیمور مسعود کی جانب سے آسٹروٹرف کو پرانے ہونے کی وجہ سے تبدیل کرنے اور سرگودھا میں لگانے کے دعوے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’سرگودھا میں ٹرف پہلے سے موجود ہے اور لڑکے بغیر کسی شکایت کے وہاں کھیلتے ہیں جبکہ فیصل آباد میں گزشتہ ایک سال سے ٹرف موجود نہیں ہے کیونکہ اس کے لیے ٹینڈر جاری نہیں کیے گئے‘۔
یہ بھی پڑھیں: نیا آسٹروٹرف لگنا ہی ہے، اخراجات پی ٹی آئی ادا کررہی ہے، فواد چوہدری
انہوں نے کہا کہ ’یہ کہنا غلط ہے کہ ٹرف کافی پرانا تھا اور کھیل کے قابل نہیں تھا، گزشتہ ماہ چیف آف آرمی اسٹاف انٹر کلب ٹورنامنٹ اسی پر کھیلا گیا اور کھلاڑی بغیر کسی شکایت کے ٹورنامنٹ سے لطف اندوز ہوئے، تاہم اس کا واحد مسئلہ یہ ضرور تھا کہ جب اسے تقریباً 10 سال پہلے لگایا گیا اس وقت یہ ٹھیک سے بچھایا نہیں گیا تھا لیکن اس کی سطح بالکل درست حالت میں تھی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ 4 برسوں میں ایک بھی ٹرف نہیں بچھائی اور اب ایک موجودہ ٹرف کو ہٹانے کے فیصلے نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے، اس حوالے سے جمعہ کو (آج) نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔
منظور الحسن نے کہا کہ ٹرف کو ہٹانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے نئے ٹرف کی قیمت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔
وزیر کھیل پنجاب ملک تیمور کے حکم پر پی ٹی آئی کو (کل) ہفتے کو جلسے کی سہولت دینے کے لیے ٹرف اکھاڑ پھینکا گیا، پارٹی نے چند روز قبل اس جلسےکو اسلام آباد سے لاہور منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا 13 اگست کو اسلام آباد کے بجائے لاہور میں جلسے کا اعلان
اسٹیڈیم میں تقریباً 65 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور اس کے میدان میں 15 ہزار یا اس سے زیادہ لوگوں کو جگہ مل سکتی ہے، نیشنل اسٹیڈیم کا افتتاح سابق وزیراعظم نواز شریف نے 80 کی دہائی کے وسط میں کیا تھا جب وہ صوبائی وزیر تھے۔
وزیر کھیل پنجاب نے بتایا کہ ٹرف کو تبدیل کرنے کا فیصلہ اس وقت ہی لیا جا چکا تھا جب عثمان بزدار پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے، لہذا یہ بات درست نہیں کہ اسے پی ٹی آئی کے جلسے کی وجہ سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی ٹرف کا ٹینڈر آئندہ چند روز میں دیا جائے گا اور یہ منصوبہ آئندہ 4 سے 5 ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹرف تقریباً 10 سال قبل 4 کروڑ روپے کی لاگت سے بچھائی گئی تھی اور اب تازہ ترین لاگت ٹینڈرز جاری کرنے کے بعد معلوم ہوگی، پرانا ٹرف صوبے کے کسی اور شہر میں بچھایا جائے گا حالانکہ اس کی عمر پوری ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 13 اگست کو پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں جلسے کا اعلان
صوبائی وزیر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ کوئی سیاسی جلسہ نہیں ہوگا بلکہ یہ یوم آزادی کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر منعقد کیا جارہا ہے، ثقافتی شوز بھی اسی تقریب کا حصہ ہوں گے۔
خیال رہے کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں پہلی بار کسی سیاسی جماعت کی جانب سے اس طرح کا جلسہ عام ہو گا، 1974 میں لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی نے لاہور اسٹیڈیم (جس کا نام تبدیل کر کے قذافی سٹیڈیم رکھا گیا) میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا جب وہ اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے لاہور میں تھے۔
20 اکتوبر 2012 کو اس اسٹیڈیم میں لوگوں کی بڑی تعداد کی جانب سے بھارت کا ریکارڈ توڑنے کے لیے قومی ترانہ گانے کی تقریب کی میزبانی کی گئی تھی، اس موقع پر تقریباً 70 ہزار پاکستانی قومی ترانہ گانے کے لیے اسٹیڈیم میں جمع تھے۔
اس اسٹیڈیم کو پہلے میوزک کنسرٹس کے لیے استعمال کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے اس کی حالت خراب تھی، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دفاتر اس اسٹیڈیم میں موجود ہیں جس کے عہدیدار تاحال اس معاملے پر خاموش ہیں کیونکہ اسٹیڈیم کا مکمل کنٹرول پنجاب اسپورٹس بورڈ کے پاس ہے۔
مزید پڑھیں: جی ایچ کیو نے پی ٹی آئی کو پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دے دی
ایک سابق اولمپیئن نے کہا کہ وہ ماضی کے دیگر ہاکی اسٹارز سے مشاورت کر رہے ہیں اور امکان ہے کہ وہ آج لبرٹی چوک پر احتجاج کریں گے۔
دریں اثنا وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے پی ٹی آئی کے پاور شو سے قبل لاہور کے اسٹیڈیم سے آسٹروٹرف ہٹانے کے معاملے پر چیف سیکریٹری پنجاب، کمشنر لاہور اور ڈی جی سپورٹس بورڈ کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔