• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن کا عمران خان کو ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم

شائع August 18, 2022
حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحٰق اور عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی جگہ معاون وکیل پیش ہوئے — فائل فوٹو: فیس بک
حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحٰق اور عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی جگہ معاون وکیل پیش ہوئے — فائل فوٹو: فیس بک

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے ابتدائی سماعت کی۔

سماعت میں درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا اور حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحٰق الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی جگہ ان کے معاون وکیل بیرسٹر گوہر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کا عمران خان کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں ریفرنس

معاون وکیل بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیت کے باعث نہیں آسکے، سماعت ملتوی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اب رکن اسمبلی نہیں رہے، اس پر چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کی نظر میں عمران خان تاحال رکن قومی اسمبلی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیشن کو استعفیٰ منظور کر کے نہیں بھجوایا، آپ اپنی مرضی کی تشریح نہ کریں، جب تک اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کر کے نہ بھیجے جائیں رکن ڈی نوٹی فائی نہیں ہو سکتا۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی نے 30 دن کی ڈیڈ لائن کو چیلنج کردیا

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں مختلف جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے تعلق رکھنے والے اراکین نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کیا تھا۔

مذکورہ ریفرنس محسن شاہنواز رانجھا سمیت 5 حکومتی ارکان قومی اسمبلی نے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیا تھا۔

رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن نواز رانجھا نے نااہلی کے لیے ریفرنس چیف الیکشن کمشنر کو جمع کروایا تھا جس پر قومی اسمبلی کے اراکین آغا حسن بلوچ، صلاح الدین ایوبی، علی گوہر خان، سید رفیع اللہ آغا اور سعد وسیم شیخ کے دستخط تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024