• KHI: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • KHI: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am

غیر یقینی صورتحال کے باوجود مزید غیر ملکی آٹو کمپنیاں پاکستان میں قسمت آزمانے کو تیار

شائع August 24, 2022
ایس ای ڈبلیو ایل نے بتاہا کہ پلانٹ کی پیداواری صلاحیت سالانہ 24 ہزار گاڑیاں ہے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
ایس ای ڈبلیو ایل نے بتاہا کہ پلانٹ کی پیداواری صلاحیت سالانہ 24 ہزار گاڑیاں ہے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

پاکستان میں غیر یقینی سیاسی اور معاشی صورتحال کے باوجود غیر ملکی آٹو کمپنیاں آئندہ 2 برسوں میں مقامی طور پر اسمبل شدہ گاڑیاں ڈیڈ لائن کے اندر اندر متعارف کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ (ایس ای ڈبلیو ایل) نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایک ریگولیٹری فائلنگ میں مطلع کیا کہ کمپنی نے ٹرائل مکمل کر لیا ہے اور رواں ماہ پہلی مقامی طور پر اسمبل شدہ ’ہیول‘ گاڑی متعارف کرائے گی جوکہ ایک معروف چینی ایس یو وی ہے۔

ایس ای ڈبلیو ایل نے کہا کہ پلانٹ کی پیداواری صلاحیت سالانہ 24 ہزار گاڑیاں یا ایک دن میں 80 یونٹ فی شفٹ ہے۔

دریں اثنا آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمیٹی (اے آئی ڈی ای سی) نے 16 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والے اپنے دوسرے اجلاس میں 2 پراجیکٹس یعنی پریمیئر موٹرز لمیٹڈ (پی ایم ایل) اور ایم جی جے ڈبلیو آٹو پارک (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جو کہ بالترتیب جرمن اور چینی گاڑیاں لانچ کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’واواکارز‘ کا پاکستان میں سروس بند کرنے کا اعلان

وزارت صنعت و پیداوار نے ایم جی جے ڈبلیو آٹو پارک (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو یکم جنوری 2019 کو آٹو موٹیو ڈویلپمنٹ پالیسی (اے ڈی پی) 21-2016 کے تحت گرین فیلڈ کا درجہ دیا تھا اور وزارت کے ساتھ معاہدے کے مطابق 15 اپریل 2023 یعنی معاہدے پر دستخط کی تاریخ سے 2 سال کی مدت تک مینوفیکچرنگ سہولت کو مکمل کیا جانا ہے۔

ایم جی نے 21 جولائی کو حکومت سے مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور مکمل طور پر تیار کٹس کا کوٹہ (مینوفیکچرنگ سہولیات کی تکمیل سے پہلے درآمدی اجزا کی فہرستیں) اپ لوڈ کرنے کو کہا۔

ایم جی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مستقبل میں استعمال کے لیے مکمل طور پر تیار کٹس کا آرڈر دینے کے لیے مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ درکار ہے۔

تاہم اجلاس میں موجود پاکستان کی کچھ پرانی آٹو کمپنیوں نے اس بات پر زور دیا کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) نامکمل مینوفیکچرنگ سہولت کو مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ جاری نہیں کر سکتا۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2021 میں نئی گاڑیوں کی ریکارڈ درآمد

اے آئی ڈی ای سی کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ منصوبے کے مطابق مینوفیکچرنگ سہولیات کی تکمیل کے بعد ایم جی کو مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے۔

اجلاس میں یہ سفارش بھی دی گئی کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کے لیے کمپنی کو یقین دہانی کا خط جاری کیا جائے۔

ایم جی آٹو پارک کو بھی یہ مشورہ دیا گیا کہ وہ پارٹ کیٹلاگس اور درآمدی اجزا کی فہرست ضروری تصدیق کے لیے ای ڈی بی کو جمع کرائے اور مینوفیکچرنگ سہولت کی تکمیل کے مطابق درآمدات کا شیڈول بنائے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایم جی کی پینٹ شاپ میں نمایاں سرمایہ کاری کی گئی ہے اور آلات کی تنصیب کا کام شروع کر دیا گیا ہے، ایم جی کی جانب سے پلانٹ کی تنصیب/تکمیل کی تاریخ 30 نومبر 2022 دی گئی تاہم اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کام میں تیزی لائی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آٹو اسمبلرز گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ کرنے کو تیار

پی ایم ایل نے جرمن کار ساز کمپنی ووکس ویگن کے ساتھ پاکستان میں اپنی گاڑیاں تیار کرنے کا معاہدہ کیا تھا، تاہم پی ایم ایل کی مکمل طور پر تیار کٹس کی مینوفیکچرنگ کورونا اور مختلف ممالک میں اس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئی، پی ایم ایل نے پہلے ہی اس مسئلے سے بورڈ آف انوسٹمنٹ (بی او آئی) کو ان وجوہات کے سبب منصوبے میں تاخیر سے آگاہ کر دیا تھا۔

ای ڈی بی کے عہدیدار نے اجلاس کو بتایا کہ اس سے قبل مقامی سطح پر تیاری کے لیے 2 گاڑیوں کی منظوری دی گئی تھی لیکن بعد میں پی ایم ایل نے 30 جون 2021 سے پہلے ووکس ویگن کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت ایک نیا منصوبہ پیش کیا تھا جس میں بی او آئی کے ذریعے اسکوڈا اور وی ڈبلیو کی ایس یو وی سے پہلے سے منظور شدہ ویریئنٹس کو تبدیل کیا گیا تھا۔

عہدیدار نے کہا کہ پی ایم ایل کی درخواست ہے کہ ان کے معاہدے میں مارچ 2024 تک یعنی پلانٹ کی تکمیل کی تاریخ تک توسیع کی اجازت دی جائے، پی ایم ایل کے نمائندے نے اجلاس کو بتایا کہ 2 ماڈلز کی درخواست کی جا رہی ہے کیونکہ پرانے ماڈلز بند ہو چکے ہیں۔

کمپنی نے سول ورکس کا 90 فیصد کام مکمل کر لیا ہے جبکہ ای ڈی بی کی ٹیم نے سائٹ کی تعمیر کا مشاہدہ کیا، انہوں نے عزم کیا کہ یہ تعمیرات مارچ 2024 تک مکمل ہو جائیں گی۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2022 میں آٹو سیکٹر میں فروخت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اکتوبر 2021 میں جاری کردہ ایک میڈیا بیان کے مطابق پریمیئر پلانٹ بلوچستان کے علاقے حب میں واقع ہے جس کی صلاحیت 30 ہزار یونٹس ماہانہ ہے، پلانٹ کی تعمیر جولائی 2021 میں شروع ہوئی تھی۔

ای ڈی بی کے عہدیدار نے اجلاس کو بتایا کہ جرمن سفارت خانے اور وزیر اعظم آفس نے بھی پریمیئر موٹر کی درخواست پر غور کرنے اور پاکستان میں مقامی مینوفیکچرنگ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔

بعدازاں اے آئی ڈی ای سی نے پی ایم ایل کی درخواست کی توثیق کی کہ وہ اپنی مینوفیکچرنگ سہولیات کو مارچ 2024 تک مکمل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کر دیں اور پرنسپل کی جانب سے منظور شدہ ایس یو ویز سے پہلے سے منظور شدہ ویریئنٹس کو تبدیل کر دیا جائے۔

کئی دہائیوں تک 3 بڑے جاپانی اسمبلرز کے زیر تسلط رہنے والی مارکیٹ میں، اے ڈی پی 21-2016 نے کوریائی اور چینی اسمبلرز کے لیے راہ ہموار کی ہے جنہوں نے نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے علاوہ اس شعبے میں تقریباً ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کیا۔

کارٹون

کارٹون : 3 مئی 2025
کارٹون : 1 مئی 2025