• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

توہین عدالت کیس کی تفتیش کا حصہ بننے کے بجائے عمران خان کی جانب سے ایک اور ٹیلی تھون کا انعقاد

شائع September 12, 2022
عمران خان کو اِس سے پہلےجے آئی ٹی نے  2 بار مقدمے کی تفتیش کیلئے طلب کیا تھا —فوٹو: پی ٹی آئی
عمران خان کو اِس سے پہلےجے آئی ٹی نے 2 بار مقدمے کی تفتیش کیلئے طلب کیا تھا —فوٹو: پی ٹی آئی

خاتون جج کو دھمکیاں دینے پر توہین عدالت کے مقدمے کی تفتیش کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان ایک بار پھر جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان نے سیلاب زدگان کے لیے شمالی امریکا سے عطیات جمع کرنے کے لیے ایک اور ٹیلی تھون کی میزبانی کی۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون جج کو دھمکانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، عمران خان کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیا جواب

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں بشمول اوورسیز پاکستانیوں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے عمران خان کی جانب سے شروع کی گئی فنڈ اکٹھا کرنے کی مہم میں ساڑھے 4 ارب روپے سے زائد کے عطیات دینے کا وعدہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ٹیلی تھون کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے 5 ارب روپے اکٹھا کیے تھے، پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک 3 ارب روپے موصول ہو چکے ہیں۔

خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکیاں دینے کے الزام میں عمران خان نے عدالتی حکم اور تیسری بار طلبی کے باوجود جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: دہشت گردی کا مقدمہ: عمران خان کو جے آئی ٹی میں پیشی کیلئے ایک اور نوٹس

عمران خان نے اپنے معاون خصوصی شہباز گل کو پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے الزامات عائد کیے تھے اور اس کے باوجود انہیں جسمانی ریمانڈ پر بھیجنے پر انہوں نے اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ افسران اور خاتون جج کو دھمکیاں دی تھیں جس پر پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا تھا۔

عمران خان کو اِس سے پہلے جے آئی ٹی نے 2 بار مقدمے کی تفتیش کے لیے طلب کیا تھا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 20 اگست کو مارگلہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے انہیں 11 اگست کی شام 6 بجے طلب کیا تھا، لیکن عمران خان نے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کا مقدمہ: اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کو شامل تفتیش ہونےکا حکم

پی ٹی آئی رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان پہلے ہی پولیس کو تحریری جواب جمع کرا چکے ہیں جس میں انہوں نے تحقیقات میں شامل ہونے یا جے آئی ٹی کا سامنا کرنے سے انکار کر دیا ہے، عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعے جواب جمع کروایا، جس میں کہا گیا کہ 20 اگست کو تقریر میں جو کہا وہ دہشت گردی کے زُمرے میں نہیں آتا۔

ٹیلی تھون کے وعدے

11 اگست کو ٹیلی تھون ٹرانسمیشن کے دوران امریکا میں مقیم پاکستانی شہریوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے فنڈ میں ایک کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا جبکہ فلوریڈا میں مقیم ایک پاکستانی نے فنڈ میں 50ہزار ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔

کینیڈا کے ایک رہائشی نے 25ہزار ڈالر دینے کا وعدہ کیا جبکہ ایک اور رہائشی نے ایک لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا، اٹک کے ایک رہائشی نے 25 لاکھ روپے کا وعدہ کیا جبکہ برطانیہ میں موجود خیرات و صدقات کے ادارے مسلم کیئر کی جانب سے بھی فنڈ میں 30 ہزار پاؤنڈ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: عمران خان 5 ارب روپے امداد کے اعلانات پر اہلِ وطن و سمندر پار پاکستانیوں کے مشکور

یورپی پارلیمنٹ کے ایک سابق قانون ساز نے کہا کہ فنڈز میں 64 ہزار پاؤنڈز عطیہ کیے جائیں گے، جبکہ اینکر پرسن عمران ریاض خان نے کہا کہ انہوں نے اور ان کے دوستوں نے فنڈ میں 3کروڑ 60لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹیلی تھون کے دوران کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، گلوبل وارمنگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، عمران خان نے گزشتہ ہفتے ٹیلی تھون میں کہا تھا کہ 5 ارب روپے میں سے کم از کم 3 ارب روپے کے عطیات موصول ہو چکے ہیں۔

فنڈززیزر کی انچارج ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے ڈیٹا کی رقم سیلاب میں جاں بحق افراد کے لواحقین میں تقسیم کی جائے گی، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ رقم کی تقسیم میں کوئی امتیازی سلوک نہیں برتا جائے گا۔

غیر منتخب ادارے

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اداروں میں توازن کے قیام کے حوالے سے ’غیر منتخب اداروں‘ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم غیرمنتخب آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) چاہے حلقہ بندیاں کرے یا 40 لاکھ ووٹرز کو مردہ قراردے یا انتخابات ملتوی کرے، ای سی پی بھی انتظامی بحران اور نااہلی کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بند کمروں میں بیٹھ کر سیاسی قد اوپر نیچے کرنے کی سوچ نہیں ہونی چاہیے، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اداروں کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنا چاہتی ہے اور ایک پیج پر رہنا چاہتی ہے، لیکن ’غیر منتخب ادارے‘ عوام کی نمائندگی نہیں کرتے، حتمی فیصلے پاکستانی عوام کو کرنے چاہئیں۔

فواد چوہدری نے وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف مقدمات میں تاخیر پر بھی سوال اٹھایا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024